سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے اپنے مشترکہ بیان میں دختران ملّت سے وابستہ 7 اراکین کی گرفتاری اور انہیںجوڈیشل ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے عدالت میں ہتھکڑیاں پہنا کر پیش کرنے کو لاقانیت، پولیس راج اور اخلاقی دیوالیہ پن سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور ان کے مقامی حاشیہ بردار جوانوں کے سینے چھلنی کرنے کے بعد تعزیت پر بھی قدغن لگاتے ہیں۔ان حکمرانوں کو نہ تو اپنا ضمیر ملامت کرتا ہے اور نا ہی یہ اپنے ہی بنائے ہوئے قانون کی کوئی پاسداری کرتے ہیں۔ قائدین نے کہا کہ دلی کے ان گماشتوں کو کم سے کم صنف نازک کا لحاظ کرنا چاہیے تھا، مگر اقتدار کے نشے میں چور مقامی مکھوٹے اتنے بدمست ہیں کہ اپنے ہی قانون کی مٹی پلید کرتے ہیں۔ خواتین کے تحفظ اور حقوق کی دہائی دینے والے حکمران اپنے ہی ہاتھوں ان خواتین کی تذلیل کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں۔ انہوں نے قومی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں خاص کر خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اداروں سے اپیل کی کہ وہ خواتین پر ہورہے مظالم کا سنجیدہ نوٹس لے کراس کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔