سرینگر//حریت نے حالیہ شوپیاں خونین سانحہ کے ایک عشرہ کے دوران ایک بار پھر کھڈونی کولگام میں فورسز کی راست فائرنگ سے دو معصوم کمسن بچوں سمیت چار نہتے شہریوں کو بے دردی سے شہید کردینے ،75 افراد کو شدید زخمی کردینے ، ایک درجن سے زیادہ رہائشی مکانات اور دکانات کو نذر آتش کردینے کے قیامت خیز واقعات کو ظلم و بربریت اور بدترین انتقام گیری کی انتہا قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیر فورسز کے ہاتھوں قتل و غارت گری کے پے درپے المناک واقعات اور منظم منصوبے اورپورے تسلسل کے ساتھ جاری ہیں اور ان جارحانہ اور قاتلانہ کارروائیوں کا مقصد عوام کو اپنی منصفانہ جد وجہد سے باز رکھنا ہے۔ دریں اثناء حریت ترجمان نے چیئرمین حریت میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فارق، بزرگ رہنما جناب سید علی گیلانی اورجناب محمد یاسین ملک کو بار بار خانہ و تھانہ نظر بند رکھ کر ان کی سیاسی سرگرمیوں پر قدغنیں عائد کرنے ، حریت رہنما جناب مختار احمد وازہ اورجناب انجینئر ہلال احمد وار سمیت درجنوں حریت اراکین کو گرفتار کرکے تھانوں میں مقید کرکے، شوپیاں ، کولگام اور ملحقہ علاقہ جات سمیت سرینگر میں کرفیو اور بندشیں نافذ کرنے ،سری گپوارہ میں عوامی احتجاج کے دوران فورسز کی طرف سے مظاہرین کی شدید مارپیٹ سے درجنوں افراد کو لہو لہان کر دینے کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا اور ان کارروائیوں کی پُر زور مذمت کی۔