سرینگر//کشمیر یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن نے کھڈونی کولگام میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی متواتر کاروائیوں سے لوگوں میں بالعموم او رطالب علموں میں بالخصوص خوف اور ڈر کا ماحول قائم ہوچکا ہے۔ ایسو سی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ آئے روز فورسز یہاں کے نوجوانوں پر گولیاں اور پیلٹ چلاکر یا تو جاں بحق کردیتی ہے یا تو عمر بھر کیلئے بینائی سے محروم کردیتے ہیں۔انہوں نے زیادتیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی کسی بھی ریاست میں احتجاجی مظاہرین کے ساتھ نپٹتے وقت اس طرح کی بربریت اور انسان کش کاررائی نہیں کی جاتی جبکہ وادی میںافسپا کی آڑ میں سرکاری فورسز کو کشمیریوں کو مارنے کی لائسنس ملی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسو سی ایشن وادی میں جاری قتل و غارت گری اور پیلٹ گن پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کرتی ہے۔ ترجمان نے کٹھوعہ واقعہ میں فرقہ پرست عناصر کا ملزمین کے حق میں احتجاج کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموںکو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔جموں کشمیر کارڈی نیشن کمیٹی نے شہری ہلاکتوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔کمیٹی نے فورسز کی طرف سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمسن نوجوانوں کو ہتھیار اٹھانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی بہادری نہیں ہے کہ فوج غیر تربیت یافتہ نوجوانوں کو نہ صرف ہلاک کر رہی ہے،بلکہ مکانات کو بھی تباہ کرتے ہیں۔