گولڈ کوسٹ/دولت مشترکہ کھیلوں کی 'نو نیڈلس پالیسی' کی خلاف ورزی کے قصوروار پائے گئے ہندوستان کے دو کھلاڑی راکیش بابو اور عرفان کولوتھم تھوڈی کو یہاں 21 ویں گولڈ کوسٹ دولت مشترکہ کھیلوں سے باہر کر دیا گیا ہے اور انہیں فوری طور پر وطن واپس بھیجا جائے گا اور ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی اواے ) کے مطابق ان کھلاڑیوں پر پابندی لگائی جائی گی۔ دولت مشترکہ کھیل فیڈریشن (سي جي ایف) کے صدر لوئیس مارٹن نے جمعہ کو بتایا کہ ہندوستانی کھلاڑی راکیش اور عرفان کے کھیل گاؤں واقع کمروں سے انجکشن سوئی ملی ہیں جو اس کی نو نیڈلس پالیسي کی خلاف ورزی ہے ۔تہری کود کھلاڑی راکیش اور پیدل چال رنر تھوڈی کے علاوہ تین ہندستانی حکام کو جمعرات کو سی جی ایف کے سامنے سماعت کے لئے بھی پیش ہونا پڑا تھا۔ مارٹن نے کہا کہ ہندوستانی کھلاڑیوں نے جو گواہی دی ہے وہ بھروسے کے قابل نہیں ہے ۔ راکیش اور تھوڈی نے کھیلوں کی نو نیڈلس پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے ۔دونوں کھلاڑیوں کو فوری طور پر کھیل گاؤں کو چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ان کے کھیل گاؤں کے تسلیم شدہ کاغذات کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے ۔ آئی اواے کے سیکرٹری جنرل راجیو مہتا نے بھی ایک بیان میں کہا کہ مجھے بڑے افسوس کے ساتھ اس بات کی تصدیق کرنی پڑ رہی ہے کہ راکیش اور تھوڈی کے تسلیم شدہ دستاویزات سي جي ایف نے معطل کر دیئے ہیں۔ہم نے اپنے کھلاڑیوں کو سي جي ایف کی نو نیڈلس پالیسی کے تحت مسلسل پیغام دیئے تھے کہ وہ ان کا عمل درست نہیں لیکن یہ کھلاڑی اس بات کو سمجھ نہیں پائے اور انہیں اب وطن واپس بھیجا جائے گا۔ دونوں کھلاڑیوں کو دولت مشترکہ کھیل گاؤں سے ہٹا دیا گیا ہے اور وہ فوری طور پر وطن واپس آئیں گے ۔مہتا نے ساتھ ہی کہا کہ ان کھلاڑیوں پر پابندی لگے گی اور اس کا فیصلہ آئی اواے کا طبی اور اخلاقی کمیشن کرے گا۔مہتا نے بتایا کہ تمام گیمز فیڈریشنوں کو کھیل کے آغاز سے ایک ماہ پہلے ہی سي جي ایف کی نو نیڈلس پالیسی کے بارے میں جانکاری سے پر نوٹ تھما دیا گیا تھا۔کھیلوں کے آغاز سے پہلے ہندستانی باکسر کے کمروں میں سرنج پائے جانے کے بعد ہندوستانی ٹیم کو پھٹکار کھانی پڑی تھی اور انہیں انتباہ بھی دیا گیا تھا لیکن وہی کیس دو کھلاڑیوں نے دہرا دیا جس سے ملک کو ان کھیلوں میں دو بار شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ سي جي ایف صدر نے ساتھ ہی کہا کہ انہوں نے ہندوستان کے دولت مشترکہ کھیل یونین کو دونوں کھلاڑیوں کو فراہم پہلی فلائٹ سے آسٹریلیا سے روانہ کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔ مارٹن نے بتایا کہ سي جي ایف کے سامنے ہوئی سماعت میں ہندستانی ایتھلیٹکس ٹیم کے سربراہ وکرم سنگھ سسودیا، ٹیم منیجر نامدیو شرگاوکر اور ایتھلیٹکس ٹیم منیجر رویندر چودھری پیش ہوئے تھے جنہیں اس معاملے میں پھٹکار لگائی گئی ہے ۔ اس سے پہلے ہندستانی ٹیم کے منیجر نامدیو نے سي جي ایف کی مخالفت کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ہم سي جي ایف کے اس فیصلے کو قبول نہیں کرتے ہیں اور اپنی انتظامیہ سے اس معاملے پر بات چیت کریں گے ۔ہم فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے ۔ لیکن چند گھنٹے بعد ہی آئی اواے کے سیکرٹری جنرل مہتا نے واضح کر دیا کہ ان دونوں کھلاڑیوں کو وطن واپس بھیجا جا رہا ہے اور ان پر اصولوں کے مطابق پابندی لگائی جائے گی۔ راکیش مردوں کی تہری کود میں 12 ویں اور آخری کوالیفائنگ رہے ہیں اور ہفتہ کو ان کو فائنل میں اترنا ہے جبکہ تھوڈی مردوں کی 20 کلومیٹر پیدل چال مقابلے میں 13 ویں نمبر پر رہے تھے ۔اگرچہ اس معاملے میں ہندستانی کھلاڑیوں پر ڈوپنگ سے متعلق الزام نہیں لگائے گئے ہیں۔ ٹیم منیجر رویندر نے کہا کہ یہاں معاملے کو لے کر بہت شکوک ہیں ۔ ہمیں نہیں پتہ کہ ہمارے کھلاڑیوں کو معطل کیوں کیا گیا ہے ۔بابو کے بیگ میں سرنج ملی تھی لیکن عرفان کو بھی بین کر دیا گیا ہے ۔کس طرح سي جي ایف کو اتنا یقین ہے کہ دونوں کھلاڑیوں نے ایک ہی سرنج استعمال کی ہے ۔بابو نے مانا ہے کہ یہ ان کی سرنج ہے لیکن عرفان پر یہ الزام غلط ہے ۔ دولت مشترکہ کھیلوں میں صرف طبی مشورہ پر ہی انجکشن کے استعمال کی اجازت ہے ۔ڈوپنگ کو روکنے کے لئے کھیلوں میں نو نیڈلس پالیسی سختی سے لاگو کی گئی ہے ۔ آئی اواے ابھی مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے سخت پالیسی بنانے پر غور کر رہا ہے جس میں اینٹی ڈوپنگ قوانین لاگو کرنے کے لئے دو افراد کے عملے اور میڈیکل ٹیم کو لگایا جائے گا۔کھیل کے قوانین کے بارے میں مکمل معلومات تمام قومی کھیل فیڈریشنوں کو فراہم کرائی جائے گی تاکہ وہ با شعورہو سکیں۔