سرینگر// پی ڈی پی لیجسلیٹر پارٹی میٹنگ، جو صدر محبوبہ مفتی کی صدارت میں منعقد ہوئی، میں کئی اراکین نے بھاجپا کیساتھ اتحاد جاری رکھنے پراختلاف رائے کا اظہار کر کے کہا کہ ایجنڈا آف الائنس میں بہت کم حصولیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ پارٹی میں مخالفانہ آوازیں اس وقت سامنے آئی ہیں جب سیکورٹی فورسز کی جانب سے وادی میں جھڑپوں کی جگہ پر شہری ہلاکتوں اور کھٹوعہ معاملے پر پی ڈی پی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔پی ڈی پی کے ایک سنیئر لیڈر، جنہوں نے میٹنگ میں شرکت کی، نے کہا کہ کئی اراکین گذشتہ تین برسوں میں مخلوط سرکار کی حصولیابیوں پر تقسیم تھے۔انکا کہنا تھا ’’ کچھ اراکین نے کہا کہ سیاسی سطح پر بہت کم حصولیابی ممکن ہوپائی لیکن مخلوط سرکار میں شامل رہنے کا کوئی مقصد نہیں رہا‘‘۔ایک لیڈر نے میٹنگ میں اس بات کا خدشات ظاہر کئے کہ مخلوط سرکار میں شامل رہنے سے پی ڈی پی اپنے بنیادی نظریہ کو کھو رہی ہے جبکہ کچھ اراکین نے کہا کہ ایجنڈا آف الائنس پر بات کرنے کے علاوہ، بات چیت یا مفاہمت کی زمینی سطح پر کوئی پیش رفت نہیں ہورہی ہے۔ایک اور پارٹی لیڈر نے کہا ’’ میٹنگ میں اس بات پر تفصیل سے تبادلہ خیال ہوا کہ آیا پی ڈی پی یا کشمیر نے اتحاد سے کچھ حاصل کیا ہے یا نہیں‘‘۔’کچھ ممبران نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ الائنس ٹھیک طرح سے کام نہیں کررہا ہے اور ایجنڈا آف الائنس پر عملدرآمد نہ ہونے پر خود سوالات اٹھے ہیں ‘۔پارٹی کے ایک لیڈر نے بتایا کہ ان ممبران نے کہا کہ پارٹی کے بنیادی موقف، جس میں کشمیر مسئلہ کے حل کیلئے مذاکرات،پر کوئی پیش رفت نہ ہونے اور شہری ہلاکتیں جاری رہنے سے الائنس کا کیا مقصد ہے ۔تاہم کچھ سینئر لیڈران نے ان متضاد خیالات کا توڑ کرتے ہوئے کہا ’الائنس میں کچھ غلط نہیں ہے ‘مگر کشمیر میں پیش آئی صورتحال اتحادی پارٹیوں میں سیاسی اور دیگر وعدوں کو عملانے میں ایک بڑی وجہ بنی ۔کچھ مقررین نے کہا کہ جب صورتحال بہتر نہ ہو اس وقت بات چیت کا کوئی مقصد پورا نہیں ہوگا۔پارٹی کے ایک لیڈر نے کہا ’’کھٹوعہ واقعہ میں2وزراء کی طرف سے مجرموں کے حق میں ریلی میں شرکت اور بی جے پی کی طرف سے ان وزرا کی حمایت کرنے سے نہ صرف اس پارٹی بلکہ پی ڈی پی کیلئے بھی مشکلات پیدا ہوگئے مگر اب حالات بدل گئے ،بی جے پی نے اتحاد کو قائم رکھا اور ان وزراء کے خلاف کارروائی کی ‘‘۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں یہ طے ہوا کہ پی ڈی پی اپنے بنیادی موقف پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔میٹنگ کے دوران پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے پی ڈی پی وزراء اور لیڈروں پر زور دیا کہ وہ ضلع ہیڈ کوارٹروں پر قیام کریں اور لوگوں کے ساتھ رابطہ بنائے رکھیں ۔