دہلی //دہلی کے اوکھلا اسمبلی حلقہ کے تھانہ جیت پور کنچن کنج میں قیام پذیر رہنگیا مسلمانوں کی جھگیوں میں دیر رات تقریبا تین بجے اچانک آگ لگ گئی۔ جب تک وہاں ،پولیس عملہ یا فائر بریگیڈ کی ٹیم پہنچی ، تب تک 47جھگیاں جل کر راکھ ہو چکی تھیں۔آگ اتنی تیز تھی کی جھگیوں میں مقیم روہنگیامسلمان صرف اپنی فیملی کو ہی نکالنے میں کامیاب ہوسکے جبکہ سارا سامان جھل کر راکھ ہو گیا۔دہلی کے اوکھلا اسمبلی حلقہ کے تھانہ جیت پور کنچن کنج میں قیام پذیر رہنگیا مسلمانوں کی جھگیوں میں دیر رات تقریبا تین بجے اچانک آگ لگ گئی۔ جب تک وہاں ،پولیس عملہ یا فائر بریگیڈ کی ٹیم پہنچی ، تب تک 47جھگیاں جل کر راکھ ہو چکی تھیں۔آگ اتنی تیز تھی کی جھگیوں میں مقیم روہنگیامسلمان صرف اپنی فیملی کو ہی نکالنے میں کامیاب ہوسکے جبکہ سارا سامان جھل کر راکھ ہو گیا۔حادثہ کی اطلاع ملنے کے بعد موقعہ پر پولس پہنچی اور چاروں طرف سے گھیرا بندی کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ معاملہ کرائم برانچ کے سپرد کر دیاگیا ہے۔آگ کیسے لگی اس کی ابھی تک کوئی اطلاع پولیس نے نہیںدی ہے۔ صرف اتنا بتایا جارہا ہے کہ ابھی معاملہ کی تفتیش چل رہی ہے۔خیال ہرے کہ جس جگہ جھگیوں میں آگ لگی وہ زمین زکوۃ فاونڈیشن آف انڈیا کے ماتحت ہے ، جس کے صدر ڈاکر ظفر محمود ہیں۔روہنگیائی مسلمان جب ہندوستان آئے اور دہلی کے یو این دفتر پراپنے پناہ گزیں ہونے کاثبوت حاصل کر نے کے لئے مظاہرہ کیا تو وہاں ظفر محمود کھانے کی امداد لے کر گئے۔ان میں سے کچھ کو انہوں نے کہا ہمارے ساتھ چلیں ، ہمارے پاس زمین ہے اس پر رہیں جب تک کہ پوری طرح سے آباد نہ ہو جائیں۔یہ معاملہ 2012کا ہے۔