سرینگر//پیپلز پولیٹکل فرنٹ اور انجمن شرعی شیعیان نے ہندوپاک فوجی سربراہوں کے بیانات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر ایک سیاسی معاملہ ہے اور سیاسی حل کا متقاضی ہے۔پیپلز پولیٹکل فرنٹ چیئرمین محمد مصدق عادل نے بھارت فوج کے سربراہ بپن راوت کے بیان کو حوصلہ افزاء قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بندوقیں یا طاقت کے استعمال میں کسی کی جیت نہیں ہے اور نہ ہی تنازعہ کشمیر کاحل اس میں موجودہے۔مصدق عادل سوپور میں پارٹی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیان کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔مصدق عادل نے کہا کہ یہ دو فوجی سربراہوں کے بیانات برصغیر میں بود وباش رکھنے والے انسانوں کے لئے ایک ذہنی راحت کا پیغام ہے اور اس بات کا عندیہ ہے کہ کشمیر میں ہوری تباہی و بربادی اور معصوم انسانوں کی قتل و غارت گری والی صورتحال نے ان لوگوں کے دلوں کو بالآخر متاثر کیا ہے جو بالواسطہ یا بلاواسطہ عملی ذمہ داریوں کی سطح پرکسی نہ کسی طرح وابستہ ہیں ۔ انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اورسینئر حریت رہنما آغا سید حسن نے آرپار فوجی سربراہوں کے کشمیر سے متعلق خیالات کو زمینی حقائق کے عین مطابق قرار دیا۔ آغا حسن نے کہا کہ تنازعہ کشمیر ایک سیاسی معاملہ ہے جو ایک سیاسی حل کا متقاضی ہے اور اب جبکہ بھارت اور پاکستان خطے کی دو جوہری قوتیں ہیں اس تناظر میں تنازعہ کشمیر کے کسی فوجی حل کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ انہوںنے کہا کہ آر پار فوجی قیادت کا یہ نظریہ کہ تنازعہ کشمیر صرف اور صرف مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے ایک ناقابل تردید حقیقت ہے جس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دونوں ممالک کو اب ایک سنجیدہ موقف اختیار کرکے بلا تاخیر مذاکرات کا آغاز کرنا چاہیے۔آغا حسن نے مقتدر عالم دین اور بھارت کے معروف اسلامی اسکالر قلب صادق لکھنوی کی جلد صحتیابی اور صحت و سلامتی کیلئے دعا کی۔