سرینگر // وادی میں اپریل کے مہینے میں ہونے والی بارشوں کے پانی سے آبی ذخائر میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی ہے اور پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال دریائے جہلم میںا بھی بھی 12فٹ پانی کی کمی ہے۔ محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر مختار احمد کے مطابق اپریل کے مہینے میں شہر سرینگر میں 60ملی میٹر اور گلمرگ میں 120ملی میٹر بارش ہوئی اور اگلے تین روز تک وادی میں بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں اپریل کے مہینے میں 90ملی میٹر بارش ہونی چاہئے تھی اور اگراس ماہ میں 21اپریل تک بارشیں ہوئیں تو یہ ٹارگٹ کسی حد تک مکمل ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں اگلے تین روز یعنی 21تک موسمی صورتحال یوں ہی تون ہی رہے گئی اور اس وقت کے دوران ہلکی سے درمیانہ درجے کی بارشیں بھی ہو سکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 21کے بعد وادی میں موسمی صورتحال میں بہتری آئے گی ۔ناظم زراعت نے تازہ بارشوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے زمینداروں سے کہا ہے کہ انہیں پہلے اپنے آس پاس کی کوہلوں اور دیگر ندی نالوں کو دیکھنا چاہئے کہ کیا اُن میں پانی کی مقدار زیادہ ہوئی ہے؟ تو اس کے مطابق ہی وہ کھیتوں کی سینچائی کرکے فصلوں کو لگاسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے کوئی بھی ایڈوایزی جاری نہیں کی تھی بلکہ یہ ایڈوائزی محکمہ فلڈ کنٹرول نے جاری کی تھی ۔ فلڈ کنٹرول محکمہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جو پانی لوگوں کو زراعت کیلئے چاہئے ، وہ ابھی نہیں ہے کیونکہ بارشوں کا پانی بہت کم ہی آبی زخائر میں ٹھہرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سال پہاڑوں پر برف باری اور با رشیں نہ ہونے کی وجہ سے آبی زخائر میں پانی کی سطح کافی کم ہے اس لئے محکمہ نے یہ ایڈوائزی جاری کی تھی۔محکمہ کا کہنا ہے کہ پچھلے سال دریائے جہلم میں رام منشی باغ کے قریب اس موسم میں پانی کی سطح 17فٹ کے قریب تھی لیکن اس سال یہ صرف ساڑھے پانچ فٹ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر بارشیں نہیں ہوئی ہوتیں تو یہ پانی تین فٹ ہی تھا ۔انہوں نے کہا کہ سنگم کے مقام پر صرف 3.5فٹ ہے ۔