ترال//تجارتی اتحاد کشمیر اکنامک الائنس اور کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے سربراہ حاجی محمد یاسین خان نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اب موثر اقدامات کریں ۔انہوں نے کہاکہ طلباء کیخلاف طاقت کا استعمال ناقابل برداشت ہے اور سرکار کی زیادتیوں کو ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ترال میں سول سوسائیٹی نمائندوں سے ملاقات کے عد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے حاجی یاسین خان کا کہنا تھا کہ’’اب بہت ہوا سرکار کو چاہئے کہ وہ مسئلے کے حل کیلئے اقدامات کرے۔انہوں نے کہاکہ کٹھوعہ واقعے پر طلباء کے پر امن احتجاجوں کو دبانے کیلئے طاقت کے بے تحاشہ استعمال قابل مذمت ہے ۔محمد یاسین خان نے اتوار کو جنوبی قصبہ ترال کا دورہ کر کے وہاں علاقے کی سیول سوسائٹی،ٹریڈ یونین،ٹرانسپوٹروں کے علاوہ عام تاجروں کے ساتھ ملاقی ہوا۔ انہوں تمام طبقات خاص کر تاجروں اور ٹرانسپوٹروں کے مشکلات کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ تاجروں کی تمام شکایات کے ازالے کیلئے وہ ان کو سرکار کے سامنے رکھ کر ان کا زالہ کریں گے ۔یاسین خان نے کہا اب بہت ہوا ہے اس لئے سرکار کو اب مسئلہ کشمیر کے حل کے فوری اقدامات کرنے چاہیں ۔کٹھوعہ واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر طلباء انصاف اور یکجہتی کے لئے پر امن احتجاج کرتے ہیں تو ان کے خلاف بلٹ اور پلٹ کے ساتھ ساتھ طاقت کا بے تحاشہ استعمال کیا جاتا ہے جو دنیا کے کسی بھی ملک میں نہیں ہوتا ہے ۔ ہڑتالوں اور تعلیمی اداروں کو بار بار بند رکھنے پر انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے تعلیم حاصل کریںتاہم اسکے لئے موزوں ماحول تیار کرنا سرکاری کی ذمہ داری ہے۔ موجودہ ہڑتالی نظام عام لوگوں کے ہاتھوں میں جہاں قائدین کی جانب سے ایک یا دو روزتک ہی محدود ہوتا ہے اور لوگ از خود ہڑتال کرتے ہیں لوگوں نے کسی تک رکھا ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اصلی مسئلہ حل ہوجائے۔ علاقے کی تعمیر و ترقی پر انہوں نے کہا تمام لوگ کسی نہ کسی صورت میں ٹیکس ادا کرتے ہیں جو تعمیر و ترقی پر صرف ہو تاہم ترال میں جس انداز اور رفتار سے تعمیر و ترقی ہونی چاہے تھی نہیں ہوئی ہے ۔وفد سابق حزب کمانڈر برہان مظفر وانی کے گھربھی گیاجہاں انہوں نے افراد خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ۔ان کے ہمراہ ر ایسو سی ایشن کے نائب صدرفاروق احمد شاہ کے علاوہ سیول سوسائٹی ترال کے چیرمین اشفاق احمد بھی موجود تھے۔