کشتواڑ//نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پائور کارپوریشن پر خطہ چناب کے نوجوانوں کا استحصال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے قانون ساز کونسل ممبر فردوس احمد ٹا ک نے ریاستی اور مرکزی حکومت سے اس سلسلہ میں مداخلت کی مانگ کی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ مقامی آبادی کو نظر انداز کئے جانے پر لوگوں میں مسلسل ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے ، ان پروجیکٹوں سے کارپوریشن اور مرکزی حکومت نے استفادہ کیا اور خطہ چناب کے وسائل کے بے دریغ استعمال سے یہاں کے لوگوں کو مشکلات کا ہی سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ٹاک چناب ویلی پائور پروجیکٹ ورکرز یونین کی ایکروزہ کنونشن سے خطاب کر رہے تھے جہاں وہ مہمان خصوصی کے طور پر شریک تھے۔ پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی نوجوانوں کا مزید استحصال نہیں ہونے دے گی اور ان کے حقوق کیلئے جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ برسوں سے مقامی نوجوانوں کو عارضی بنیادوں پر لگایا جاتا رہا ہے جب کہ مستقل نوکریوں کی فراہمی میں بیرونی علاقوں کے نوجوانوں کو ترجیح دی جا تی ہے ۔ جو کہ قطعی طور پر ناقابل قبول ہے اس لئے اب چناب پر تعمیر ہونے والے پروجیکٹوں میں مستقل ملازمتوں کی فراہمی میں مقامی نوجوانوں کو ترجیح دی جانی چاہئے جو کہ ان کا بنیادی حق ہے ۔ٹاک نے کہا کہ اس خطہ میں پروجیکٹوں کی بے دریغ تعمیر سے ماحولیاتی توازن بگڑ گیا ہے ، جنگلات اجڑ گئے ہیں تو زمین کا کھسکنا ایک مستقل عمل بن چکا ہے اس لئے ماحولیات توازن کو برقرار رکھنے، بالخصوص جنگلات کی بحالی کیلئے قلیل اور طویل المدتی ماحولیاتی پالیسی اپنائی جانی چاہئے ۔ انہوں نے این ایچ پی سی اور ریاستی سرکار کے درمیان ڈول ہستی پروجیکٹ کے سلسلہ میں میمورنڈم آف انڈرسٹینڈنگMOUکی دستاویزات کے غائب ہوجانے کا مدعا اٹھایا اور کشتواڑ کے لوگوں کو اپنے حقوق کے حصول کیلئے متحد ہو کر جد و جہد کرنے کی کال دی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس مختلف مدعے اٹھا کر لوگوں کا خیر خواہ ہونے کا دم بھرتے نظر آتے ہیں جب کہ حقیقت حال یہ ہے کہ خواہ ہائیڈل پروجیکٹ ہوں یا شاہراہوں کے منصوبے ، ان سے ان دونوں جماعتوں کے لیڈروں نے ہی اپنی جیبیں بھری ہیں۔