سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اننت ناگ ضلع ہسپتال میں ایک علاحدہ ڈائلیسس سہولیت کا اِی۔ اِفتتاح کیا ۔ جدید طرز کی اس سہولیت سے جنوبی کشمیر خطے کے لگ بھگ 500 مریضوں کو فائدہ حاصل ہو گا ۔ وہاں یہ سہولیت قائم کرنے کی ہدایات وزیر اعلیٰ نے 11؍ نومبر 2017 کو اننت ناگ میں اپنی عوامی رابطہ مہم کے دوران دی تھیں ۔ صحت و طبی تعلیم کے وزیر بالی بھگت بھی اس موقعہ پر موجود تھے ۔ اس موقعہ پر بتایا گیا کہ یہ قدم دُور اُفتادہ علاقوں میں رہائش پذیر اُن مریضوں کو اُن کی دہلیز پر خصوصی طبی نگہداشت سہولیت بہم پہنچانے کیلئے اُٹھایا گیا ہے جو گردوں کی بیماریوں سے متاثر ہیں ۔ اسی طرح کی سہولیات جے ایل این ایم ہسپتال رعنا واری اور گورنمنٹ ہسپتال گاندھی نگر جموں میں بھی قائم کی جا رہی ہیں ۔ بعد ازاں یہ سہولیات ریاست کے دیگر 7 ضلع ہسپتالوں بشمول لیہہ اور کرگل تک بھی بڑھائی جائیں گی ۔ وزیر اعلیٰ نے اننت ناگ ضلع ہسپتال میں یہ سہولیت قائم کرنے پر اطمینان کا اِظہار کرتے ہوئے محکمہ صحت کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس طرح کی سہولت ہر ایک ضلع ہسپتال میں قائم کریں کیوں کہ گردوں کی بیماری میں مبتلأمریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں طبی سہولیات کو بڑھاوا دینا اور ان کو جدیدیت سے ہمکنار کرانا حکومت کی اوّلین ترجیحات میں شامل ہے اور اس دوران دُور اُفتادہ اور دیہی علاقوں کی طرف خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ بذاتِ خود ریاست میں تعمیر ہو رہے 5 میڈیکل کالجوں کی تعمیر پر نظر گزر رکھے ہوئے ہیں اور یہاں تک کہ ان کالجوں کیلئے اسامیاں بھی وجود میں لائی گئی ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس عمل سے ریاست میں طبی سہولیات کو معیار کے اعلیٰ بلندیوں تک لے جانے اور اس میں پیشہ وارانہ طرزِ عمل متعارف کرانے میں بھی مدد ملے گی ۔ پرنسپل سیکرٹری صحت و طبی تعلیم ڈاکٹر پون کوتوال ، ناظم صحت کشمیر ڈاکٹر سلیم الرحمان ، ڈائریکٹر این ایچ ایم ڈاکٹر یشپال شرما بھی اس موقعہ پر موجود تھے ۔ اننت ناگ ضلع کے کئی ارکانِ قانون سازیہ ، ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ محمد یونس ، معزز شہری ، کئی ڈاکٹر اور کافی تعداد میں عام لوگ اننت ناگ میں اس وقت موجود تھے ۔