سرینگر // بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر ست شرما اور سپیکر کویندر گپتا ان 6قانون ساز اراکین میں شامل ہیں، جنہیں آج وزارتی کونسل میں شامل کیا جارہا ہے۔نائب وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ،وزیر صحت بالی بھگت اور وزیر مملکت پریا سیٹھی کو وزارتی کونسل سے باہر کیا جارہا ہے، جبکہ وزیر مملکت سنیل شرما کو کابینہ درجے کا وزیر بنایا جارہا ہے۔کویندر گپتا اور ست شرما کے علاوہ بھاجپا 4اراکین قانون سازیہ شکتی راج شرما،دویندر کمار منیال،راجیو جسروٹیا اور شکتی پریہار کو وزارتی کونسل میں شامل کیا جائیگا۔کویندر گپتا ریاست کے نئے نائب وزیر اعلیٰ ہونگے۔ایک سنیئر بھاجپا لیڈر نے کہا کہ پارٹی صدر امت شاہ اور جموں و کشمیر کے انچارج رام مادھو نے کئی بار آپسی صلاح مشورہ کے بعد ناموں کو ہری جھنڈی دیدی۔پارٹی ہائی کمان نے نرمل سنگھ اور کویندر گپتا کو اتوار کے روز نئی دہلی طلب کیا جہاں انکے ساتھ ایک میٹنگ کی گئی، جو رات گئے تک جاری رہی۔بھاجپا کے وزراء میں بھاری ردو بدل لال سنگھ اور چندر پرکان گنگا کے مستعفی ہونے کے بعد یقینی تھا اور اس سے بھاجپا کو اپنی امیج بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔کابینہ میں جو 5اراکین لئے جارہے ہیں وہ پہلی بار قانون سازیہ کے ارکان منتخب ہوئے ہیں۔شکتی پریہار کو کابینہ میں ڈوڈہ کی نمائندگی ملحوظ نظر رکھ کر کی جارہی ہے۔منیال سانبہ حلقے کی نمائندگی کررہے ہیں، جو شڈول کاسٹ ہیں۔راجیو جسروٹیا کھٹوعہ حلقے کی نمائندگی کررہے ہیں، جو کمسن بچی سمیت ریزی اور ما بعد قتل میں سرخیوں میں رہا ہے جہاں بھاجپا پر الزام ہے کہ اس نے ملزمان کی حمایت کی ہے۔کویندر گپتا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ مجھے دیگر لوگوں کے بارے میں معلوم نہیں، لیکن مجھے ہائی کمان نے فون کر کے اطلاع دی ہے کہ وہ حلف برداری کی تقریب میں شامل رہیں۔محبوبہ مفتی کی طرف سے اپریل 2016میں بطور وزیر اعلیٰ کرسی سنبھالنے کے بعد یہ کابینہ میں پہلا بھاری ردوبدل ہے۔گورنر این این ووہرا کنونشن سینٹر میں آج بارہ بجے کابینہ وزراء کو رازداری اور عہدے کا حلف دلائیں گے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ سبھی بھاجپا وزراء نے پہلے ہی اپنے استعفے پیش کئے ہیں۔اس وقت پی ڈی پی کے کابینہ میں 11وزراء ہیں، جن میں وزیر اعلیٰ شامل ہے۔جبکہ بھاجپا کے 5وزیر ہیں۔ اسکے علاوہ بھاجپا کوٹے میں سجاد غنی لون بھی شامل ہیں۔پی دی پی کے 2وزیر مملکت ہیں جبکہ بھاجپا کے 3وزرائے مملکت ہیں۔اس طرح پی ڈی پی کے کل 14اور بھاجپا کے 11وزیر ہیں۔