سرینگر//تحریک حریت نے کریم آباد پلوامہ، ترال اور شوپیان میں فورسز کی طرف سے شبانہ چھاپے ڈالنے اور نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز عوام کو خوفزدہ کرنے کے لئے رات کی تاریکی میں گھروں پر چھاپے ڈال کر اہل خانہ کو بھی ہراساں کررہی ہیں تاکہ لوگ خوفزدہ ہوکر تحریک آزادی سے دستبردار ہوجائیں۔بیان میں کہا گیا کہ وادی کے طول وعرض سے چھاپوں، توڑ پھوڑ، محاصروں اور گرفتاریوں کی مسلسل اطلاعات آرہی ہیں کہ کس طرح طلباء کو گرفتار کرکے اُن کے تعلیمی کیرئیر کو برباد کیا جارہا ہے۔ ایک طرف تعلیم پڑھنے کے بھاشن دئے جارہے ہیں تو دوسری طرف زیرِ تعلیم طلبہ کو گرفتار کرکے اُن کے تعلیمی کیرئیر کو مخدوش بنایا جارہا ہے۔ ایاز احمد شیر گوجری، امتیاز احمد ڈار اور محمد الطاف ڈار مارول کاکپورہ کو 10دن پہلے گرفتار کرکے پولیس چوکی کاکپوارہ میں بند کرکے اُن کے تعلیمی کیرئر کو برباد کیا جارہا ہے۔ ایاز احمد اور امتیاز B.Sc. 2nd yearکے طالب علم ہیں، ابھی تک اُن کی رہائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے۔ اسی طرح پلوامہ کریم آباد ، ترال اور شوپیان سے طلبہ کو گرفتار کرکے تعلیم حاصل کرنے سے روکا جارہا ہے۔ تحریک حریت نے کلیم اللہ شیخ، محمد آصف بٹ ژندہ کوٹ، جاوید احمد خان بنگڈارہ بارہ مولہ پر پی ایس اے لگانے اور ان کو کٹھوعہ جیل منتقل کرنے کی سخت مذمت کی ہے۔