جموں//نو نامزد نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا عہدہ سنبھالتے ہی اپنے ایک بیان پر تنازعات میں گھر گئے ہیں، انہوں نے رسانہ ہیرا نگر میں 8سالہ معصوم بچی کی آبرو ریزی اور بیہمانہ قتل ، جس نے پوری دنیا کو جھنجوڑ کر رکھ دیا تھا کو ’ معمولی واقعہ‘ قرار دے دیا ۔رسم حلف برداری کے فوراً بعد ذرائع ابلاغ سے کہا کہ ’یہ ایک چھوٹی سی بات ہے ، اس قسم کا حادثہ دوبارہ کبھی نہ ہو اور بچی کو انصاف ملے اس پر ہمیں غور و فکر کرنا چاہئے‘۔کویندر گپتا نے مزید کہا کہ ’ایسے بہت سے چیلنج سرکار کے سامنے رہتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ رسانہ کو ہم جتنابھائو(اہمیت) دے رہے ہیں، یہ ٹھیک نہیں ہے‘۔انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ معاملہ ’عدالت میں زیر سماعت ہے اور میں چاہتا ہوں کہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، انہوں نے کہا کہ ’دوسرے معاملات بھی ہیں ، ہمیں عدلیہ پر اعتماد رکھنا چاہئے اور کٹھوعہ جیسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں‘۔
بیان تضاد پر مبنی :نعیم
نیوز ڈیسک
سرینگر //کابینہ وزیر کوندر گپتا کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کابینہ وزیر اور پی ڈی پی ترجمان نعیم اختر نے کہا کہ کوندر گپتا کا بیان تضاد پر مبنی ہے کیوں کہ ملک کے صدر رام ناتھ کوند اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس شرمناک سانحہ کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ جیسے سانحہ نے پوری دنیا کو ہلاکے رکھ دیا ۔ نعیم اختر نے کہا کہ اس معاملے کو لے کر مرکز اور ریاست میں جو آرڈیننس پاس کیا گیا اُس کی ہر سطح پر سراہنا کی گئی اور اس طرح حکومت نے ثابت کردیا کہ وہ تحقیقات کے معیار اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کی خاطر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔(کے این ایس)