سرینگر//محکمہ تعلیم نے 102کوچنگ مراکز کو معمول کے مطابق کام کاج کی مشروط اجازت دی ہے تاہم دیگر ٹیوشن مراکز پر فی الحال90روز کی پابندی برقرار رکھی گئی ہے ۔ان باتوں کا اظہار ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے تمام متعلقین کے ساتھ ایک میٹنگ کے بعد کیا۔ اس سلسلے میں ناظم تعلیم کشمیر کی طرف سے باضابطہ ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں اِن 102کوچنگ سینٹرس کو کئی شرائط کے تحت کوچنگ کرنے کی اجازت دی گئی۔ حکم نامے کے مطابق مذکورہ کوچنگ سینٹر س سکولی اوقات کار ختم ہونے کے ایک گھنٹے کے بعد کوچنگ کرسکتے ہیں اور کوچنگ کے دوران پہلے ۱۵ منٹ کو اخلاقی تعلیم کیلئے لازمی قرار دیا گیا ہے۔ حکم نامے کے مطابق آٹھویں جماعت تک ٹیوشنممنوع قرار دی گئی ہے اور parent-tutorمیٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ٹیوشن سینٹرس میں 75سے زیادہ طلباء اور کوچنگ کلاسز میں ۱۰۰ سے زیادہ طلباء کو رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ واضح رہے شرائط کے تحت مذکورہ کوچنگ سینٹرس کو بیک وقت فیس کی وصولی پر روک لگادی گئی ہے اور ساتھ ہی انہیں ہائی کورٹ کی تمام ہدایات پر من و عن عمل کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ناظم تعلیم کشمیر کے مطابق اِن کوچنگ سینٹرس کو تین دن کے اندر اندرمعروف اخبارات کے ذریعے فیس کی تفصیلات ، طالب علموں کے اندراج ،تدریسی عملے اور اُن کی تنخواہوںسے متعلق تفصیلات مشتہر کرنا ہوگی بصورت دیگر تساہُل پسندی کے مرتکب کوچنگ مراکز کو دوبارہ پابندی کے دائرے میں لایا جائے گا۔