پلوامہ،کولگام // پلوامہ میں بدھ کو دو جنگجووں اور ایک عام شہری کی ہلاکت کے خلاف مسلسل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہی ۔ علاقے میںتمام کار باری ادارے سرکاری و غیر سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے مکمل بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپوٹ بھی غائب رہا ہے تاہم لوگ جھڑپ میں مارے گئے افراد کے گھر تعزیت پرسی کرنے کیلئے جا رہے تھے ۔واضح رہے 30اپریل کی صبح ضلع پلوامہ کے دربگام علاقے میں فورسز اور جنگجوں کے ساتھ تصادم میں حزب المجاہدین کا معروف کمانڈر سمیر احمد بٹ عرف ٹائیگر اور عاقب مولوی کے علاوہ ایک عام شہری فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے تھے جبکہ جھڑپ کے دوران دودرجن کے قریب افراد زخمی ہوئے ۔اس دوران کولگام میں بدھ کی صبح اگرچہ معمولات زندگی بحال ہوئی تاہم مشتعل نوجوانوں کی جانب سے بازار میں پتھرائو کا سلسلہ شروع کئے جانے کے بعد اتھل پتھل مچ گئی اور آنا فانا دکانیں بند ہوئیں تاہم بعد میں ایک ایک کرکے دکانیں کھلیں اور ٹرانسپورٹ بھی بحال ہوا ۔نمائندے کے مطابق ترکہ وانگام شوپیان میں مسلح جھڑپ شروع ہوتے ہی کولگام ضلع صدر مقام پر ایک بار پھر افرا تفری پھیل گئی اور قصبے میں معمولات زندگی دوبارہ ٹھپ ہوکر رہ گئے۔ اس دوران کولگام کے دیگر علاقوں مین معمول کا کام کاج جاری رہا۔