سرینگر// سیکریٹری تعلیم فاروق احمد شاہ نے کل ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو کے ہمراہ ضلع بارہمولہ کے پرائمری سکول قاضی پورہ، ہائی سکول فیروز پورہ،ہائی سکول ہردہ مادم اور ہائر سیکنڈری سکول کُنزر کے علاوہ دیگر متعدد سکولوں کے دورے کے دوران کیااور سکولوں میں بنیادی ڈھانچے ، کمپیوٹر ، لیبارٹری اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے دوران سکولوں میں بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ لیبارٹری سہولیات کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے طالب علموں کو تابناک مستقبل کی ضمانت قرار دیتے ہوئے اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ سکولوں میں بچوں کا اندراج بڑھانے کے لئے گھر گھر مہم چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمے میں خداداد صلاحیتوں کے حامل اساتذہ موجود ہیں اور اُن سے توقع ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کے سانچے میں طالب علموں کو ڈھالیں۔انہوں نے کشمیر ڈیوژن میں ایکیڈمک ارینجمنٹ کے تحت 1463 اساتذہ کی عارضی تقرری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ سکولوں میں مکمل تدریسی عملے کی فراہمی کے لئے ہر ممکن کوشش کرتا رہے گا۔ دورے کے دوران سیکریٹری تعلیم نے آرمی گُڈ وِل سکول ٹنگمرگ میں تقسیم اسناد کے سلسلے میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ ہمارے بچوں میں کئی صلاحیتیں موجود ہیں جنہیں صرف تراشنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس موقعے پر ناظم تعلیم کشمیر سے کہا کہ وہ سکولوںکے ہونہار طالب علموں کی حوصلہ افزائی میں اقدامات کریں۔انہوں نیکنزر ہائیر سیکنڈری میں زیرِ تعمیر آڈیٹوریم پر ہورہے کام کا معائینہ کرنے کے علاوہ دیگر تعلیمی پروگراموں پر بھی بات کی۔ اِس موقعے پر ہائیر سیکنڈری کے پرنسپل بشیر احمد گنائی نے جانکاری دیتے ہوئے سکول کی مرکزی حیثیت کے بارے میں بتایا جسکی وجہ سے سکول میں طلاب کی تعداد کافی زیادہ ہونے کی وجہ سے عمارتی ڈھانچے اور جگہ کی کمی موجود ہے۔ فاروق احمد شاہ نے یقین دلایا کہ سکول میںعمارتی ڈھانچے کا انتظام عنقریب کیا جائے گا جبکی دیگر مشکلات کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ اس موقعے پر ناظم تعلیم جی این یتو نے بتایا کہ سکول میں سٹاف کی کمی کو بھی آئیندہ چند دنوں میں پورا کیا جائے گا۔
سکینڈری سکول گوگل ڈارہ ٹنگمرگ میں اساتذہ کی کمی
طلاب کا مستقبل مخدوش ،والدین کا سکول مقفل کرنے کا فیصلہ
مشتاق الحسن
ٹنگمرگ //سکینڈری سکول گوگل ڈارہ ٹنگمرگ میں سٹاف کی کمی سے زیر تعلیم طلاب کا مستقبل مخدوش نظر آرہا ہے ۔ سب ڈوثرن ٹنگمرگ کے دو افتادہ گاوں گوگل ڈارہ میں قائمگورئمنٹ ہائی سکول میں ہیڈ ماسٹر اور 4 ماسٹر گریڈ اساتذہ کی تعیناتی عمل میں نہ لانے پر والدین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوے محکمہ تعلیم پر ان کے بچوں کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کھا کہ سٹاف کی عدم دستیابی سے اسکول کا نظام پوری طرح سے درھم برھم ہوا ہے۔جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم 160 بچوں کا مستقبل داو پر لگ چکا ہے ۔مقامی سماجی کارکن محمد مقبول بٹ کا کہنا ہے کہ جہاں اسکول میں ہیڈ ماسٹر اور چار ماسٹر گریڈ اساتذہ کے پوسٹ کافی عرصہ سے خالی ہیںوہیں اسکول میں جونیر اسٹنٹ اور لبیب اسٹنٹ بھی تعینات نھیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گاوں کی ولیج ایجوکیشن کمیٹی اور والدین نے سٹاف کی کمی کا معاملہ کئی بار مقامی ممبر اسمبلی،چیف ایجوکیشن آفیسر بارہ مولہ،زونل ایجوکیشن افسر ٹنگمرگ اورسکریٹری ایجوکیشن کی نوٹس میں لایاتاہم یقین دہانی کرانے کے باوجود بھی اسکول کو ضرورت کے مطابق سٹاف فراہم نہیںکیا جارہا ہے جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم طلبا وطالبات کو اپنی پڑھائی جاری رکھنے میں زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اسکول میں زیر تعلیم طلاب کے والدین نے تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق 9 مئی کو بطور احتجاج سکول کو تالہ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔