گاندربل//سال 2007 میں ریاست میں جو8 نئے اضلاع وجودمیں آئے ،ان میں گاندربل بھی شامل ہے تاہم گاندربل ضلع کی مرکزی اور اہم شاہراہ کوبرسوں تک نظر انداز کیا گیااور اب جب اس شاہراہ پر کشادگی کا کام شروع ہوا ہے۔لوگوں کی مانگ ہے کہ اس کام کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھا جائے ۔گاندربل کی مرکزی اور اہم رابط شاہراہ سرینگر لداخ شاہراہ جو سرینگر سے ہوتے ہوئے صورہ کی جانب سے پاندچھ تک پہنچتی تھی جبکہ دوسری جانب سرینگر سے ہوتے ہوئے حضرتبل سے ہوتے پاندچھ پہنچتی تھی جہاں سے گاندربل ضلع کے ملحقہ علاقوں کو ملاتے ہوئے کرگل لداخ جانب رواں دواں ہے جبکہ شاہراہ کا دوسرا حصہ ضلع بانڈی پورہ،گریز تک جاتی ہے۔سرینگر گاندربل شاہراہ 2010 تک تواریخی اہمیت کی حامل شاہراہ تھی اس شاہراہ سے رابطہ شاہراہ جن میں سلک روڑ منسلک ہوا کرتی تھی جہاں سے انیسویں صدی میں ٹریڈ ہوا کرتا تھا جن میں ترکستان، چین،روس منگولیا شامل ہیں، اسی شاہراہ سے سیاچن گلیشیر کے لیے رسد رسانی ہوا کرتی تھی جہاں دولت بیگ کراسنگ پوائنٹ ہوا کرتا تھا۔انیسویں صدی میں اس شاہراہ پر پیدل سفر ہوتا تھا جس کے بعد گھوڑوں کا رواج عام ہواور پھر تانگے چلنے شروع ہوئے۔پھر لاریاں چلنی شروع ہوئیں اور پھر بسیں دوڑنی شروع ہوئیں۔ 45 سال قبل سرینگر سے سونمرگ کے لئے صبح ایک گاڑی چلتی تھی جو شام کو واپس جاتی تھی اور وقت گزرنے کے ساتھ ہی شاہراہ پر بے تحاشہ ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا۔سال سال 1978 سے لیکر سال 2018 تک سرینگر کنگن شاہراہ کی کشادگی عمل میں نہیں لائی گئی البتہ سال 2010 میں سمبل منیگام بائی پاس شاہراہ کی تعمیر عمل میں لاکر کسی حد تک ٹریفک کے دباؤ کو کم کیا گیا تاہم گاندربل ضلع کی مرکزی اور اہم شاہراہ کو کچھ سیاست کی وجہ سے نظر انداز کیا گیا اور کچھ فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے۔اسی شاہراہ پر سیاحتی مقام سونمرگ،امرناتھ یاترا،میلہ کھیر بوانی، ناران ناگ، مانسبل اور ضلع بانڈی پورہ کا رابطہ سمیت ضلع گاندربل میں رہائش پذیر لگ بھگ 4لاکھ آبادی جو مختلف علاقوں میں قیام پذیر ہے اسی شاہراہ پر سفر کرتے ہیں۔اس شاہراہ پر ٹریفک دباؤ کا یہ عالم ہے پندرہ منٹ والے سفر کو ڈیڑھ گھنٹہ وقت لگتا ہے۔بالااخر اس شاہراہ پر کشادگی کا کام شرمندہ تعبیر ہوا ۔ناگہ بل سے دو حصوں میں کام شروع کیا جارہا ہے پہلے مرحلے میں ناگہ بل سے بی ہامہ 4 کلومیٹر حسن روڑ کنسٹریکشن نامی کمپنی کو ٹینڈر الاٹ ہوا ہے جنہوں نے 15 اپریل 2018 سے کام شروع کردیا ہے۔ ناگہ بل سے بی ہامہ تک شاہراہ کی کشادگی کا کام شروع کروانے میں ممبر اسمبلی گاندربل شیخ اشفاق جبار نے ذاتی طور پر مداخلت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ سے ملاقات کرکے سنٹر روڑ فنڈز سکیم کے تحت 36 کروڑ روپے واگزار کروائے۔اب گاندربل کے عوام کی مانگ ہے کہ اس شاہراہ کو بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل کیا جائے تاکہ وقت اور پیسہ کی بچت ہو۔