نئی دہلی//سپریم کورٹ میں مقدموں کی فوری سماعت کے لئے کی جانے والی فریاد ( منشنگ ) کے اصول تبدیل کردیئے گئے ہیں۔ اب منشنگ چیف جسٹس کے سامنے نہ ہوکر رجسٹرار (جوڈیشل) کے سامنے کی جائے گی۔چیف جسٹس دیپک مشرا نے آج اس بابت ایک اہم اعلان کیا۔ انہوں نے نئے مقدموں، اپیلوں اور مقدمہ کی درخواستوں کی فوری سماعت کے لئے رجسٹرار (جوڈیشل ) کو نامزد کیا ہے ۔ پہلے ایسے معاملوں کی سماعت صبح میں چیف جسٹس کی عدالت میں ہوا کرتے تھے ۔اس سے پہلے جسٹس مشرا نے گزشتہ سال 20 ستمبر کو منشنگ کے عمل میں حصہ لینے سے سینئر وکلاءکو مکمل طور روک دیا تھا اور اس کے لئے صرف ایڈووکیٹ آن ریکارڈ (اے وآر) کو اختیار دیا تھا. اس سال کے آغاز میں جسٹس مشرا نے اس اصول میں تھوڑی نرمی دیتے ہوئے جونیئر وکلاءکو بھی منشنگ کی اجازت دی تھی۔جسٹس مشرا نے اگرچہ یہ واضح کیا ہے کہ رجسٹرار کے سامنے سماعت میں کسی طرح کی دقت یا شکایت کی صورت میں ان کا دروازہ کھلا رہے گا۔ چونکہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کے انتظامی سربراہ ہیں، لہذا منشنگ ان ہی کی عدالت کے سامنے کی جاتی رہی ہے ۔ اس کے لئے سماعت شروع ہونے کے بعد 20 منٹ کا وقت مقرر ہوا کرتا تھا۔یو این آئی