سرینگر//نیشنل کانفرنس کارگذار صدر عمر عبداللہ نے کشمیر یونیورسٹی کے پروفیسر سے جنگجو بنے محمد رفیع بٹ کی ہلاکت کو المناک پیش رفت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر محمد رفیع کی ہلاکت سے اُن لوگوں کی آنکھیں کھلنی چاہیں جو کشمیر میں پائے جانے والے تشدد اور اجنبیت کا حل نوکریوں اور ترقی میں دیکھتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’یہ (پروفیسر رفیع کی ہلاکت) اُن لوگوں کے لئے جواب ہے جو نوکریوں اور ترقی کو کشمیر میں تشدد اور اجنبیت کا حل سمجھتے ہیں۔ اس ہلاکت نے کشمیر کے سانحات میں ایک اور باب کا اضافہ کردیا ہے‘۔