سرینگر//ریاست میں جاری کشت و خون کو روکنے کیلئے مرکزی سرکار کو کوئی ٹھوس راہ تلاش کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر بندوق اور پتھر کسی کے ہاتھوں میں ہیں تو وہ غریبوں کے بچے ہیں۔ اس دوران دربارکے موقعہ پر سرینگر سیکریٹریٹ میں پہلے روز وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پولیس کے چاک و چوبند دستے سے سلامی لی۔ گرمائی دارالحکومت سرینگر میں پیر کے روز6ماہ کیلئے دربا لگ گیا،جبکہ سخت سیکورٹی کے بیچ پیر کو وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور انکے کابینہ کے رفقاء و دیگر وزیر سیول سیکریٹریٹ پہنچ گئے۔ سیکریٹریٹ میں اس حوالے سے ایک تقریب منعقد ہوئی،جس کے حاشیہ میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ غریبوں کے ہاتھوں میں ہی پتھر اور بندوق ہے،اور ریاستی عوام و بھارت کے دیگر لوگوں کے علاوہ مرکزی حکومت کو کوئی ایسا راستہ تلاش کرنا چاہے،جس سے خون خرابہ بند ہو۔انہوں نے کہا’’ریاستی لوگ،ملکی لوگ اور مرکزی حکومت کوئی بیچ کا راستہ ڈھونڈیں تاکہ ریاست میں خون خرابہ بند ہو،کیونکہ یہاں پتھر بھی غرب بچوں کے ہاتھوں میں ہے،اور بندوق بھی غریب بچوں کے ہاتھوں میں ہے‘‘۔وزیر اعلیٰ نے ایک مرتبہ پھر ریاست اور ملک کے عوام کے نام یہ اپیل دہرائی ہے کہ وہ ذمہ دار شہری کا رول نبھا کر جموں وکشمیر کوتشدد اور ہلاکتوں کے نہ تھمنے والے سلسلے سے باہر نکالنے میں اپنا رول ادا کریں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں وکشمیرکے عوام کی موجودہ مشکلات کا حل نکالنے میں ریاست اور ملک کی سول سوسائٹی کا ایک اہم رول بنتا ہے اور اس مقصد کے لئے انہیں آگے آنا چاہئے۔ انہوں نے قومی قیادت سے بھی اپیل کی کہ وہ ہمدردی کے جذبے سے سٹیٹس مین شِپ کا مظاہرہ کر کے جموں وکشمیر کو ہلاکتوں کے بھنور سے باہر نکالیں۔انہوں نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ضلع شوپیان میں اتوار کو پیش آئیں پانچ شہری ہلاکتوں کو سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ’’ہماراآج آفس آنا انتہائی تکلیف دہ ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ ہم اس کم عمری میں موت کو گلے لگا دیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا’’اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس دنیا میں اچھی زندگی گزارنے کیلئے بھیجا ہے،اسلام اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ اس نوجوانی کی عمر میں ہم موت کو گلے لگائے‘‘۔انہوں نے نوجوانوں کے والدین سے اپیل کی کہ وہ نوجوانوں کو یہ باور کرائیں کہ اُن کی صلاحتیں، جوانی، خواب اور احساسات ہمارے لئے اُن کی لاشوں اور قبروں سے زیادہ اہم اور متبرک ہیں۔وزیر اعلیٰ نے سول سیکرٹریٹ میں16 کمروں پر مشتمل ایک اضافی بلاک کا بھی افتتاح کیا۔ بعد میں محبوبہ مفتی نے وزارتی کونسل کی ایک میٹنگ کی بھی صدارت کی اور اس موقعہ پر ریاست میں امن و قانون کی صورتحال اور ترقیاتی منظر نامے کا جائیزہ لیا۔ملازمین کی کوارڈی نیشن کمیٹی کے ایک وفد نے بھی وزیر اعلی کے ساتھ ملاقات کی اور دربار مؤ کے بعد سول سیکرٹریٹ کے کھلنے پر اُن کا استقبال کیا۔