سرینگرآئی بی کے سابق سربراہ امر جیت سنگھ دلت نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی جانب سے جنگ بندی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اب ہمسایہ ملک پاکستان پر اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرکے اس اہم تجویز کو بڑی کامیابی میں تبدیل کریں۔ انہوں نے حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت (ع) چیئرمین میر واعظ عمر فاروق سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ نوجوانوں کو سنگ بازی سے باز رکھنے کی ہدایت دے کر ریاست میں امن کی بحالی کو یقینی بنانے کیلئے ایک موقعہ فراہم کریں۔کے این ایس کے ساتھ نئی دہلی سے فون پر بات کرتے ہوئے اے ایس دلت نے کہا کہ حکومت جموںوکشمیر کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز ایک اہم قدم ہے لہٰذا پاکستان کو اس حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے اور اس اہم منصوبے کو عملی جامہ پہنچاکر اسے بڑی کامیابی میں تبدیل کرنا چاہیے۔ البتہ انہوں نے واضح کیا کہ جنگجوئوں کی جانب سے لگاتار حملوں کے بیچ حکومت یک طرفہ جنگ بندی نہیں کرسکتی۔انہوں نے جنگ بندی کو مؤثر بنانے کی خاطر کہا کہ اس حوالے سے آرمی چیف نے بھی واضح کیا ہے کہ وہ جنگجو مخالف آپریشن تب ہی ملتوی کریں گے جب جنگجوئوں کی جانب سے پہل ہوگی۔ دلت نے بات کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور اقتدار میں بھی ماہ صیام کے دوران جنگ بندی ہوئی تھی لیکن بعد میں اس میں بھی توسیع عمل میں لائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل قبول بات ہے کہ ایک طرف حکومت جنگ بندی کا اعلان کرے اور دوسری جانب جنگجو فورسز اہلکاروں پر حملے جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں عوام کے اندر پائی جارہی ناراضگی کو قابو کرنے کے لیے جنگ بندی ایک اہم ہتھیار ہے۔وادی میں سنگ بازی کے واقعات پر بولتے ہوئے دلت نے کہاکہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں آئے روز سڑکوں پر احتجاج اور پتھرائو کرتے ہوئے کشمیر کے مستقبل کو برباد کررہے ہیں۔