کپوارہ// اسمبلی کے اسپیکر ڈاکٹر نرمل سنگھ کی جانب سے انہیں فوج کی جانب سے ہراساں کئے جانے کا انکشاف ہونے پر انکے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے اس واقعہ کو چشم کشا بتایا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ دنیا کو اس بات سے سمجھ لینا چاہیئے کہ جب سنگھ پریوار کے ڈاکٹر نرمل سنگھ جیسے طاقتور شخص کو فوج ہراساں کر رہی ہو تو جموں کشمیر کے عام لوگوں کا حال کیا ہوگا۔کپوارہ کے مختلف مقامات پر لوگوں کے ساتھ تبادلۂ خیال کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا’’جب عام کشمیری فوج کی ہراسانی اور زیادتیوں کی شکایت کرتی ہے تو انہیں دیش دشمن اور پاکستانی ایجنٹ کہہ کر انکی فریادوں کو ان سُنا کردیا جاتا ہے لیکن اب جبکہ اسمبلی کے اسپیکر،جو چند ہی دن پہلے تک ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ تھے،نے فوج پر ہراسانی کا الزام لگایا ہے تو فوج اور ریاستی سرکار،دونوں،کیلئے کسی تاخیر کے بغیر حقائق لیکر سامنے آجانا لازمی ہوگیا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہ اس موقعہ پر ڈاکٹر نرمل سنگھ کو یاد دلانا چاہیں گے کہ فورسز کی جانب سے کشمیریوں کوہراساں کرنا،انکی تذلیل کرنا یہاں تک کہ انکی جائیدادوں پر غیر قانونی طور قبضہ کرنا ایک معمولی بات بن گئی ہے اور متاثرین کو منہ کھولنے تک کی اجازت نہیں ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ اب جبکہ ڈاکٹر نرمل سنگھ فوج کی ہراسانی کا شکار ہو ہی گئے ہیں انہیں آگے آکر نہ صرف اپنے لئے بلکہ اپنے جیسے ان سبھی لوگوں کا درد محسوس کرتے ہوئے انکے لئے آواز اٹھانی چاہیئے کہ جو فورسز کی جانب سے اپنے اختیارات کے تجاوز کا شکار اور مظلوم ہیں۔