سرینگر//امیر ضلع جماعت اسلامی بشیر احمد لون اور اور تحریک حریت کے ایک سینئر لیڈر محمد رفیق اویسی کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کرکے کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔ اُن کے خلاف الزام ہے کہ انہوں نے پروفیسر محمد رفیع بٹ ساکن چندنہ گاندربل جو حال ہی میں شوپیان معرکہ میںجاں بحق ہوئے‘ کی نماز جنازہ پڑھائی اور وہاں زبردست نعرہ بازی ہوئی جس سے امن و امان اور ملکی سلامتی کو خطرہ درپیش ہوا۔جماعت اسلامی نے کہا کہ اب وادی میں جنازہ میں شرکت بھی ایک ایسا سنگین جرم بن گیا ہے کہ وہ ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن جاتا ہے۔بیان کے مطابق بجبہاڑہ پولیس نے گلزار احمد بٹ امیر تحصیل اسلام آباد اور اُن کے فرزند عاقب گلزارکو بے بنیاد الزامات کے تحت ڈسٹرکٹ جیل مٹن میں تحت جوڈیشل حراست بند رکھا گیا ہے۔ باپ بیٹے کی یہ گرفتاری سراسر ایک انتقامی کارروائی ہے کیوں کہ وہاں تعینات ایک پولیس افسر کو جماعت اسلامی کے خلاف عناد ہے جس کا اظہار موصوف نے گلزار احمد کے سامنے اُس وقت کیا جب اُن کی جماعت سے وابستگی موصوف پر ظاہر ہوگئی۔ اقدام قتل وغیرہ کے بے بنیاد الزامات عائد کرکے جس طرح باپ بیٹے کے بنیادی حقوق کو چھینا گیا وہ ایک پولیس افسر کے ہاتھوں اپنے اختیارات کا انتہائی ناجائز اور غلط استعمال ہے۔ جماعت اسلامی جموںوکشمیر‘ جملہ سیاسی نظربندوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے امیر ضلع سرینگر اور امیر تحصیل اسلام آباد کے خلاف لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتی ہے اور اُن کی نظربندی کے احکامات کی کڑی مذمت کرتی ہے۔ادھرتحریک حریت کے چیرمین محمد اشرف صحرائی نے تنظیم کے لیڈر محمد رفیق اویسی کو کورٹ بلوال جیل منتقل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی حکومت کے خیالات کی جنگ کا فلسفہ دنیا میں آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی حکومت جب سے برسرِ اقتدار آئی ہے، جموں کشمیر کو ایک اذیت خانہ بنادیا گیا ہے۔ قتل وغارت گری، مار دھاڑ اور گرفتاریاں حکومت کا مشن رہا اور موجودہ حکومت نے انسانی حقوق کی مٹی پلید کرتے ہوئے آزادی پسندوں کو بالعموم اور تحریک حریت کو بالخصوص سیاسی پروگراموں سے باز رکھنے کے لیے طاقت کا بے محابا استعمال کیا اور تحریک کو فوجی طاقت پر دبانے کے حربے اختیار کئے۔ صحرائی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے سیاہ کارناموں نے انسانیت، شرافت، اخلاق، سیاست اور قانون کو شرمسار کردیا، اب نماز جنازہ پڑھانے یا ان کے ساتھ تعزیت کرنے والوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیجدیا جاتا ہے۔تحریک حریت نے کہا کہ حکومت کو یہ انتقام گیرانہ پالیسی کا رویہ ترک کرکے تمام نظربندوں کو رہا کردینا چاہیے۔