سرینگر//اننت ناگ، ڈورو، بڈگام، گریز،بارہمولہ اور خانہ بدوشوں کے وفود وزیر اعلیٰ سے ملاقی ہوئے اور درپیش مسائل آگاہی دلائی اور ان کے ازالے کیلئے درخواست کی۔ضلع اننت ناگ کا کماڈگائوں سے تعلق رکھنے والے ایک وفد نے کماڈ میں ہیلتھ سب سینٹر قائم کرنے ، مقامی زیارت پر موجودہ 250کے وی ٹرانسفارمر بدلنے اور کماڈ ہائی سکول کو کمپیوٹر فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔اننت ناگ کے انزوالا علاقے کے ایک وفد نے انزوالا ۔ انچی ڈور ہ سڑک کو کشادہ کرنے ، پرکاش پورہ ۔ انزولا۔ شمسی پورہ واٹر سپلائی سکیم کو چالو کرنے ، مقامی زیارت کی مرمت انجام دینے ،مڈل سکول انچی دورہ کی ہائی سکول کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔بجیہاڑہ کے کہربال علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک وفد نے پرانی واٹر سپلائی سکیم کو بدلنے ، علاقے میں میوہ منڈی قائم کرنے ،رنبیر پورہ اے سڑکی کی میڈامائزیشن کا مطالبہ کیا۔ اننت ناگ کے دیگر وفود نے لار کی پورہ ۔ بونہ گام سڑک کو کشادہ کرنے ، دیالگام ۔ سچن کی ریلوے کی طرف جانے والی سڑک کو مرمت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ہرناگ ۔ کھنہ بل ، ہرناگ ۔ اچھہ بل ، ہرناگ ۔ڈینٹر سڑک کو کشادہ کرنے ، ٹی آر سی اننت ناگ کی تعمیر کو دوبارہ شروع کرنے ، ٹی بی شاہ میں کھیل کے میدان کی دیوار بندی ، میر ڈینٹر قبرستان کی دیواربندی ، ونپوہ سٹیشن میں ریلوے سڑک کے نزدیک پسنجر شیڈ تعمیرکرنے اور وزیر باغ میں اوپن ائیریا جم قائم کرنے ، اُتراسو ۔ ناجی گنڈ ۔ وتر گام سڑک کی تعمیر اور اشاجی پورہ میں برنجی نالہ پر پُل اور اُتراسو مڈل سکول کی اَپ گریڈیشن کا مطالبہ کیا۔ڈورو شاہ آباد کے ایک وفد جس کی قیادت ایم ایل اے سید فاروق اندرابی کر رہے تھے نے، ڈورو میں منی سیکرٹریٹ اور ماڈل ہسپتال قائم کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بہتر انتظامیہ یقینی بنانے کے لئے علاقے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے عہدے کو معرض وجود میں لانے اور علاقے میں دیگر دفاتر کی اَپ گریڈیشن کرنے کا مطالبہ کیا۔گجر بکروال طبقے کے نمائندوں پر مشتمل ایک وفد نے بھی وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی اور انہیں گریز اور تُلیل علاقوں میں کاہچرائی کے لئے بہکوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے علاقے میں موبائیل سکول اور وٹرنیری مرکز قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے تمام وفود کے مطالبات سنے اور انہیں یقین دلایا کہ حکومت ان کے مطالبات پر غور کرے گی۔ادھر گریز ، تُلیل اور بگٹور علاقوں کے شینا زبان بولنے والوں کا ایک وفد وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے ملاقی ہوا اور انہیں تُلیل علاقے میں ایک ڈگری کالج کو منظوری دینے کے لئے شکریہ ادا کیا۔وزیراعلیٰ نے اس موقعہ پر کہا کہ ان کی حکومت گریز علاقے کے لوگوں کے مسائل سے واقف ہے بالخصوص سردیوں کے موسم کے دوران جب اس علاقے کے سڑک پر آمد و رفت متاثر ہوتا ہے ۔محبوبہ مفتی نے وفد سے کہا کہ ان کی حکومت بانڈی پورہ ۔ گریز سڑک پر راز دان پاس اور کپواڑہ ۔کرناہ سڑک پرو سادھنا پاس پر ٹنل تعمیر کرنے کے معاملے کی پیروی کر رہی ہے تاکہ ان علاقوں کو سال بھر سڑک رابطے میں کوئی بھی خلل پیش نہ آئے ۔انہوںنے مزید کہا کہ ان کے حالیہ نئی دلی کے دورے کے دوران انہوں نے وزیر دفاع نرملا سیتارمن کو ان ٹنلوں کی تعمیر کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ گریز جیسے تمام دور دراز علاقوں کی ترقی کے لئے تمام تر اقدامات کرنے کی متمنی ہے ۔وفد نے وزیر اعلیٰ کو فقیر محمد خان کو بحیثیت وائس چیئرمین جے اینڈ کے منلز نامزد کرنے کے لئے بھی شکریہ ادا کیا۔اس دوران بارہمولہ و دیگر ملحقہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا ایک وفد محبوبہ مفتی سے ملاقی ہوااور ضلع میں حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں میں سرعت لانے کی درخواست کی۔وفد کی قیادت ایم ایل اے جاوید احمد بیگ کر رہے تھے۔وفد نے پرانے قصبے میں ٹریفک دبائوکو کم کرنے کے پروجیکٹ پر جاری کام میں سرعت لانے کی اپیل کی جو مکمل ہونے پر علاقے کے لوگوں کو راحت پہنچائے گا۔انہوں نے فٹ بال اکیڈیمی اشکورہ پر جاری کام کو مکمل کرنے اور پی ایچ سی شیری کو مستحکم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بارہمولہ قصبے کے لئے میگا واٹر سپلائی سکیم کو فنڈنگ کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔ وفد نے بارہمولہ ۔ بابا ریشی ، شملارن ، کاواہارہ بالا اور پالین سڑکوں کی اَپ گریڈیشن کے کام کو شروع کرنے ،گورنمنٹ ڈگری کالج بارہمولہ کے لئے حصول اراضی عمل مکمل کرنے ، قصبے میں سڑکوں کی اَپ گریڈیشن اور قصبے میں مختلف جگہوں پر پارکنگ سلاٹ قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔وزیرا علیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت ضلع میں چند اہم پروجیکٹوں پر پہلے ہی کام کر رہی ہے اور ان کے پیش کئے گئے مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا۔دریں اثناء کشمیرعظمیٰ کے ترال کے نامہ نگار سید اعجاز کے مطابق وادی سے تعلق رکھنے والے خانہ بدوشوں کا ایک وفد اتوار کو وزیر اعلی محبوبہ مفتی سے ملاقی ہو اورطبقے کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ وادی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے خانہ بدوشوں کاا یک وفد نے جموں وکشمیر گوجر بکروال کانفرنس کے جنرل سیکریٹری محمد یاسین پسوال اور مختار کولی کی سربراہی میں اتوار کومحبوبہ مفتی سے ان کی گپکار رہائش گاہ پر ملاقی ہوا ہے ۔ وفد نے وزیر اعلی ٰ کو مختلف مطالبات سامنے رکھے جن میں 2014کے دوران تباہ کن سیلاب ،حال ہی میں ژالہ باری سے پیر پنچال کے آر پار ہوے نقصان کے معاوضے ،سٹیٹ سبجکٹ اسناد کو گریزنگ کارڑ(ماٹو)پر طبقاتی سند ملنے کے علا ہ مال مویشوں کے انشورنس اور پیر پنچال کے مختلف پڑا وپر شلٹر شیڈ تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ خانہ بدوشوں کو سفر کے دوران وفات ہونے کی صوت میں مختلف مقامات پر دفنانے کی جگہ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی دہرا گیا جبکہ ،تلیل،گریزکے ساتھ ساتھ ریاست کے اطراف واکناف میں موجود بہکوں تک خانہ بدوش طبقے کو پہنچنے کے لئے تمام راستوں کو کھولنے کے علاوہ درپیش تمام مشکلات کو دور کرنے کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ یاسین پسوال نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے تمام مطالبات غور سے سنے اورانہیں حل کرنے کی یقین دہانی دی۔