سرینگر//ڈی کے پورہ شوپیان واقعہ کوقابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی ہر لحاظ سے انسانیت کش اور ناقابل تصور ہے۔ جماعت کے ترجمان نے کہا کہ دنیا کا کوئی قانون یا رواج کسی کو زبردستی مہمان بننے پر مجبور نہیں کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ روزہ چونکہ سرے سے مسلمانوں کا ایک دینی معاملہ ہے اور افطار کرنا اور کرانا بھی انہی کا فریضہ ہے اور ان معاملات میں مداخلت دینی معاملات میں بے جا مداخلت کے مترادف ہے۔ ایک طرف بے گناہ لوگوں کو فوجی کیمپوں پر بلاکر ہراساں کیا جاتا ہے اور اُن سے الٹے پلٹے سوالات پوچھ کر اُن کو ذہنی تشدد کا شکار بنایا جاتا ہے اور دوسری طرف انہی لوگوں کوافطار پارٹیوں میں شامل ہونے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔ ان اہلکاروں کی نظروں میں کشمیری مسلمان دہشت گرد ہیں جو ان اہلکاروں کے رویہ سے ہی واضح ہوتا ہے۔جماعت کے مطابق جموںوکشمیر کا مسئلہ ایک دیرینہ انسانی اور سیاسی مسئلہ ہے اور اس کو اقوام متحدہ میں پاس شدہ قرار دادوں کے مطابق یا سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے ہی یہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جاسکتا ہے۔