کنگن//اپنی نوعت کے پہلے واقع میں سوموارکو کنگن اور گنڈ کے متعدد اراضی مالکان نے تحصیل کنگن اور تحصیل گنڈ کے بیشتر تعلیمی اداروں پر تالے چڑھا دئے جس کے باعث ان اسکولوں میں زیر تعلیم طالب علموں کو واپس گھر لوٹنا پڑا ۔اراضی مالکان کے مطابق چند برس قبل ریاستی حکومت نے دیگر علاقوں کی طرح تحصیل کنگن اور تحصیل گنڈ میں سکولی عمارتیں تعمیر کرنے کی غرض سے مقامی لوگوں سے اراضی حاصل کی جس کے بدلے انہیں گھر کے ایک فرد کو نوکری فراہم کرنے یا معاوضہ فراہم کرنے کا یقین دلایا گیا تھاتاہم کئی برس گزرنے کے باوجود نہ تو ان کے گھر کے کسی فرد کو نوکری دی گئی اورنہ معاوضہ فراہم کیا گیا ۔ اراضی مالکان کے مطابق اگر چہ انہوں نے یہ معاملہ کئی بار ریاستی حکومت اور محکمہ تعلیم کی نوٹس میں لایا مگر اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انہوں نے کئی بار متعلقہ حکام کے سامنے احتجاج بھی کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ تنگ بہ جنگ آمد کے مصداق انہوں نے اب سکولوںپر تالے چڑھا دئے ۔طالب علموں نے سکولوں کو بند پاکر اپنے گھروںکو لوٹ گئے جبکہ اساتذہ اور دیگر عملہ تین بجے دن تک سکولوں کے باہر سکولوں کے کھلنے کا انتظار کرتے رہے۔اس دوران محکمہ تعلیم کی طرف سے صورتحال جاننے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی جس کی وجہ سے اراضی مالکان کے ساتھ ساتھ طالب علموں کے والدین نے بھی غم و غصے کا اظہار کیا ۔گورنمنٹ مڈل سکول رامواری گنڈ کے اراضی مالک نظام الدین چوہان نے بتایا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے تب تک سکولمقفل ہی رہیں گے۔ اس سلسلے میں چیف ایجوکیشن آفیسر گاندربل شیخ غیاث الدین نیتصدیق کی کہ تحصیل کنگن اور تحصیل گنڈ میں اراضی مالکان نے سکولوں پر تالے چڑھا دئے ہیں ۔