سرینگر//حکومت نے منظور شدہ اخبارات کیلئے ہر ایک زمرے کی اشاعت کی نئی اشتہاراتی شرحیں لاگو کرنے کے حوالے سے زمرہ بندی کے لئے رہنما خطوط نوٹیفائی کئے ہیں۔ان رہنما خطوط کو محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔تمام اشاعتوں کے لئے نئے رہنما خطوط پورا کرنے کی کٹ آف ڈیٹ30 مئی2018 ء مقرر کی گئی ہے۔ریاست کے تمام منظور شدہ اخبارات اور دیگر اشاعت سے کہا گیا ہے کہ وہ اپ ڈیٹیڈ جانکاری مطبوعہ فارمیٹ جو کہ ڈی آئی پی آر کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے، کے مطابق15 جون تک جمع کرائیں تا کہ ہر ایک اشاعت کی میرٹ پر مبنی زمرہ بندی عمل میں لائی جاسکے۔یہ لازمی جانکاری کشمیر صوبے سے تعلق رکھنے والے اخبارات [email protected] جبکہ جموں صوبہ سے تعلق رکھنے والے اخبارات [email protected] پر میل کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں یہ جانکاری بذریعہ کورئیر یا بذات خود جوائنٹ ڈائریکٹر اطلاعات کشمیر گورنمنٹ پریس کمپلیکس سرینگر اور جوائنٹ ڈائریکٹر جموں ریل ہیڈ جموں کے دفاتر میں بھی جمع کی جاسکتی ہیں۔جو اخبارات مقررہ مدت کے اندر لازمی جانکاری جمع کرنے میں ناکام رہیں گے، انہیں سب سے کم زمرے میں رکھا جائے گا۔ریاست کے اخبارات اور دیگر اشاعات کے حق میں منصفانہ بنیادوں پر اشتہارات کی تقسیم کاری کو یقینی بنانے کے لئے حکومت ایڈورٹائزمنٹ پالیسی2016 میں وضح کئے گئے رہنما خطوط کی بنیاد پر منظور شدہ اشاعتوں کی زمرہ بندی کر رہی ہے۔23 نومبر2017 ء کو جاری کئے گئے ایک حکم نامے کے تحت وضح کی گئی نئی اشتہاراتی شرحوں کو لاگو کرنے کے لئے اخبارات کی زمرہ بندی کرانا لازمی ہے اور اس حکم نامے کے مطابق سرکاری اشتہارات کی شرحوں میں50 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔حکومت نے پہلے ہی سال2018-19 کے لئے اشتہاراتی بجٹ کے تحت35 کروڑ روپے مختص رکھے ہیں جو2014-15 میں22 کروڑ روپے تھے۔واضح رہے کہ سرکاری اشتہارات کی واگذاری کے لئے اس وقت467 اخبارات اور دیگر اشاعت محکمہ اطلاعات کے ساتھ امپینل ہیں جن میں سے271 کا تعلق جموں اور196 کا تعلق کشمیر صوبے سے ہے۔حکومت نے کشمیر اور جموں صوبوں کے لئے الگ الگ2 سب کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو اس بات کا جائیزہ لیں گی کہ ڈی آئی پی آر کی جانب سے امپینل کئے گئے اخبارات اور دیگر اشاعت اشتہاراتی پالیسی2016 میں وضح کئے گئے رہنما خطوط کے عین مطابق ہیں یا نہیں اور یہ کمیٹیاں مذکورہ پالیسی کی عدولی کرنے والے اخبارات کی ڈی لسٹنگ کی بھی سفارش کرسکتی ہیں۔