سرینگر//سکولی تعلیم، حج اور اوقاف و قبائلی امور کے وزیر چوہدری ذوالفقار علی نے یقین دلایا ہے کہ حکومت ایس ایس اے کے تحت کام کر رہے اساتذہ کو درپیش مسائل کا حل نکالنے کے ضمن میں کام کر رہی ہے۔وزیر نے ان باتوں کا اظہار ملازمین کی انجمنوں بشمول ایمپلائیز جوائنٹ ایکشن کمیٹی، جے اینڈ کے رہبر تعلیم فورم، ایس ایس اے ٹیچرس ایسوسی ایشن فورم کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران کیا۔وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت ان ا ساتذہ کے معاملات حل کرنے میں سنجیدہ ہے اور وزیر اعلیٰ سے لے کر وزیر خزانہ تک سبھی اس میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں۔مشکلات کا پس منظر بیان کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ عام طور سے باقاعدگی ایک اسامی پر کی جاتی ہے تا ہم ایس ایس اے اساتذہ ایک مرکزی سکیم کے تحت تعینات کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس اے اساتذہ کو باقاعدہ بنانے کے لئے حکومت کو لگ بھگ40 ہزار اسامیاں وجود میں لانی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس باقاعدگی سے ریاستی بجٹ پر کافی بوجھ پڑے گا جس پر پلاننگ اور خزانہ محکمہ کو تفصیل سے غور کرنا ہوگا۔ذوالفقار نے کہا کہ حکومت تمام متعلقین کو اعتماد میں لے کر کوئی فیصلہ لے گی۔ انہوں نے وقت کا تعین کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایس اے اساتذہ کی باقاعدگی کا معاملہ کئی برسوں کا معاملہ ہے ا ور اسے ایک رات میں حل نہیں کیا جاسکتا ہے۔وزیر نے مسائل کو حل کرنے کے لئے تعاون طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے کے ساتھ رسہ کشی کرنے کے بجائے ہم سب کو مل بیٹھ کر اس مسئلہ کا مستقل حل نکالنا ہوگا۔وزیر نے کہا کہ حکومت مسائل سے پوری طرح باخبر ہے اور اس کا حل نکالنے کے لئے کوششیں جاری ہیں لہذا سڑکوں پر آنے پر کوئی جواز نہیں بنتا۔سیکرٹری سکولی تعلیم فاروق احمد شاہ، ناظم سکولی تعلیم جی این اتو،ڈائریکٹر ایس ایس اے ، اے آر وار، چیئرمین ایجیک عبدالقیوم وانی، چیئرمین جے اینڈ کے آر ای ٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن فورم فاروق احمد تانترے بھی میٹنگ میں موجود تھے۔