اسلام آباد//پاکستان کے سابق چیف جسٹس ناصر الملک نے ملک کے ساتویں نگراں وزیر اعظم کے عہدے کا آج حلف اٹھا لیا۔جسٹس ناصر الملک نے قومی اسمبلی تحلیل کئے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی نگراں وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیا۔ انہیں حکومت او راپوزیشن نے متفقہ طورپر وزیر اعظم کے عہدہ کے لئے نامز د کیا تھا۔ایوان صدر میں منعقدتقریب حلف برداری میں صدر مملکت ممنون حسین، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، دیگر مسلح افواج کے افسران، چیئرمین سینیٹ، وفاقی کابینہ کے ارکان، چاروں صوبوں کے گورنر اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔تقریب حلف برداری کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد صدر پاکستان ممنون حسین نے نگراں وزیر اعظم جسٹس ناصر الملک سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔حلف برداری کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے جسٹس ناصرالملک کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات ان کی اولین ترجیح ہیں اور وہ مینڈیٹ کے مطابق ہی کام کریں گے ۔جسٹس ناصر الملک 17 اگست 1950 کو صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 1972 میں پشاور یونیورسٹی سے ایل ایل بی مکمل کیا۔ انہوں نے لندن سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی اور 17 سال تک پشاور ہائی کورٹ میں پریکٹس لائر رہے ۔انہوں نے اپنے عدالتی کیریئر کا آغاز 1994 میں کیا اور 6 جون کو وہ پشاور ہائی کورٹ کے جج مقرر ہوئے اور 2004 تک اسی منصب پر رہے ۔بعد ازاں صوبائی حکومت کی منظوری کے بعد 31 جولائی 2004 کو جسٹس ناصر الملک پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر ہوئے جبکہ 2005 میں انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان منتقل کردیا گیا۔اس کے علاوہ 30 نومبر 2013 سے 6 جولائی 2014 تک انہوں نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر پاکستان کے فرائض بھی سرانجام دیئے ۔6 جولائی 2014 کو جسٹس ناصر الملک نے پاکستان کے 22 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھا اور 16 اگست 2015 تک اپنے منصب پر فائز رہے ۔یو این آئی