بارہمولہ+گاندربل// منزگام بارہمولہ میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت ہے جس کے نتیجے میں مقامی آبادی ماہ رمضان میں بھی ندی نالوں کاگندہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ مقامی لوگوں نے محکمہ پی ایچ ای پر الزام عائد کر تے ہوئے بتا یا کہ محکمہ ہذا کے آفسران کی عدم توجہی سے پانی کی سپلائی بُری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ایک مقامی شہری مشتاق احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ اگر چہ علاقے میں ایک واٹرٹنکی نصب ہے تاہم متعلقہ محکمہ کی غفلت شعاری کی وجہ سے وہ کافی خستہ حال ہوچکی ہے لیکن محکمہ کا کوئی اہلکار یہاں تعینات نہیں ہے ۔انہوں نے بتایا کہ علاقے کے لوگوں نے کئی بار متعلقہ محکمہ کو اس سلسلے میں مطلع کیا تاہم انہوں نے اس کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا ۔ مقامی لوگوںنے مطالبہ کیا کہ علاقے کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے فوری طور پر قدامات کریں۔ادھر بونہ ہامہ گاندربل اور اس سے ملحقہ علاقوں میں پچھلے ایک ہفتے سے پانی کی شدید قلت ہے۔مقامی آبادی کے مطابق مین پائپ لائن چار روز سے بائی پاس کے قریب پھٹ چکی ہے جسے ٹھیک کرنے کے لئے کوئی کوشش نہیں کی جارہی ہے ،جس کے نتیجے میں بونہ ہامہ اور اس سے ملحقہ علاقوں کو ناصاف پانی استعمال کرنا پڑتا ہے ۔بونہ ہامہ کے ایک شہری منظور احمد میر کے مطابق محکمہ کی جانب سے پانی کی گاڑی علاقے میں بھیجی جاتی ہے لیکن رمضان کے ان ایام میں وہ کم پڑتا ہے ۔محکمہ کے اعلیٰ حکام نے فوری طور پائپ لائن ٹھیک کرنے کا یقین دلایا۔