سرینگر//نادر قرآنی مخطوطات اور فن پاروں کی نمائش کے چوتھے روز سرکردہ شخصیات نے نمائش کا مشاہدہ کیا جن میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی ، سینئر کابینی وُزراء اور دیگر شخصیات شامل ہیں ۔انہوں نے نمائش کے انعقاد پر کلچرل اکیڈیمی اور دیگر اداروں جن میں محکمہ لائبریریز، محکمہ آثارِ قدیمہ، انٹیک اور کچھ غیر سرکاری ادارے شامل ہیں، کو مبارکباد پیش کی۔ ثقافتی حلقوں نے اس نمائش کی بے انتہا ستائش کی ہے جو اپنی نوعیت کی پہلی اور منفرد کوشش ہے۔ نمائش کے حاشئے میں جموں اینڈ کشمیر اکیڈیمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجز کی طرف سے بعض ادبی سرگرمیوں کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس سلسلے میں ٹی آر سی کمپلیکس میں ایک حمدیہ / نعتیہ مشاعرے کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں سرکرہ شعراء کے ساتھ ساتھ بعض شخصیات بھی شامل ہوئیں۔ ریاستی وزیر برائے زرعی پیداور محمد خلیل بندھ تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔ اس موقعے پر شعراء اور دیگر شخصیات کا استقبال کرتے ہوئے سیکریٹری اکیڈیمی ڈاکٹر عزیز حاجنی نے کہا کہ اکیڈیمی گذشتہ قریب تین ہفتوں سے رمضان سپیشل سیریٖز کے تحت مختلف پروگراموں کا انعقاد کررہی ہے جن میں مقابلہ حُسنِ نعت، پرائر مقابلہ، قوالی کے مقابلے، اور حمدیہ و نعتیہ مشاعروں کا انعقاد شامل ہے۔ مشاعرے میں جن شعراء کرام نے اپنا کلام پیش کیا اُن میںرشید صدیقی، سکندر ارشاد، عبدالرحمان فدا، غلام مصطفی اُمید، محترمہ فاطمہ جی، محترمہ تاج النساء، گُل شکیل ترالی، ابنِ امین،فیاض دلگیر، ایوب منگہامی، غازی خورشید، شیخ گُلزار، جلال الدین دلنواز، حمید اللہ حمید، جی آر مشکور، شکیل آزاد، جی ایم نوسوز، شبنم فیاض، غلام نبی دلشاد، محمد سبحان شوقین، حسرت حمید، فاروق احمد ڈار، جاوید احمد ڈار، محمد یوسف دلدار، محترمہ گوہرہ جان، غلام محمد وانی،سید اختر حُسین منصور، سید رشید غمگین، غلام رسول کُرہامی، شوکت شہباز، عبدالاحد واکوری، منشا خاکی، مسعودد شاداب، فیاض شبنم، محی الدین شلزاری، سید مظفر منظر، سید محمد مدنی،اطہر منی گامی،اظہر نذیر، مشاعرے کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر شبنم رفیق اور ڈاکٹر گلزار احمد راتھر نے انجام دئے۔