کپوارہ+کنگن+بڈگام// رہبر تعلیم اساتذہ نے پیر کوکرالہ پورہ کپوارہ میں احتجاج کرتے ہوئے سرکار سے مطالبہ کیا کہ ان کے جائز مطالبات کو فوری طور پورا کیا جائے ۔کرالہ پورہ زون سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں ایس ایس اے اساتذہ نے اپنے مطالبات کو لیکر سخت احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کی تنخواہو ں کو ماہانہ واگزار کیا جائے اور ان کی تنخواہوںکوبا ضابطہ ریاستی بجٹ میں شامل کیا جائے ۔انہو ں نے کہا کہ ان کی ماہانہ تنخواہیں واگزار نہ ہونے کی وجہ سے انہیں پریشانیو ں کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ما ہانہ تنخواہیں واگزار نہ ہونے کی وجہ سے انہیں مالی دشواریو ں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ اپنے بچو ں کا ماہانہ فیس تک ادا نہیں کرپاتے ہیں ۔ادھرکنگن میںرہبر تعلیم اساتذہ نے چار تعلیمی زونوں گاندربل،تولہ مولہ،کنگن اور ہاری گنون میں اپنی مانگوں کو لیکر احتجاجی مظاہرے کئے جس کی وجہ سے اسکولوں میں کام کاج متاثر رہا۔ رہبر تعلیم ٹیچرس فورم کے چیئرمین فاروق احمد تانترے نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سرکار اُنکے جائز مطالبات کو نظر انداز کررہی ہے۔انہوں نے کہا ’’ہمارا مطالبہ ہے کہ ایس ایس اے تنخواہ کو ڈِلنک کیا جائے اور انہیں ساتویں مالی کمشن کے تحت اپریل کی تنخواہ واگذار کی جائے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکار انہیں تعلیمی اداروں کو مقفل کرنے اور سڑکوں پر نکلنے کے لئے مجبور کررہی ہے۔ہردپونزو بڈگام میں ایس ایس اے اساتذہ نے رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کے بینر تلے ایک پر زور احتجاج کیا ۔احتجاجی اساتذہ نے اُن کی تنخواہوں کو ایم ایچ آ ر ڈی سے ڈی لنک کرنے اور اسے ریاستی بجٹ کے ساتھ منسلک کرنے اور ایس ایس اے اساتذہ کے حق میں ساتویں پے کمش کو جلد از جلد لاگو کرنے کے حق میں جم کر نعرہ بازی کی۔ اس موقع پرمقررین نے سرکار پر الزام لگایا کہ رہبر تعلیم اساتذہ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیں اسکولوں سے نکال کر سڑکوں کی زینت بننے پر مجبور کیا جارہا ہے۔