سرینگر//ایس ایس اساتذ کا سیکریٹریٹ گھیرائو پروگرام ناکام بناتے ہوئے پولیس نے ٹیچرس فورم کے صدر عبدالقیوم وانی سمیت 50 اساتذہ کوگرفتار کرلیا۔ریاست کے تینوں خطوں کل ضلع صدر مقامات پراساتذہ نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور ایس ایس اے اساتذہ اور ہیڈ ٹیچرز کو ساتویں پے کمیشن کی فوری واگذاری اور اُن کے تنخواہوں کو سٹیٹ سیکٹر کے ساتھ جوڑنے کا مطالبہ کیا۔ ٹیچرس فورم ورہبر تعلیم ٹیچرس فورم کی مشترکہ کمیٹی ’’ ٹیچرس جوائنٹ ایکشن کمیٹی‘‘ کے بینر تلے اساتذہ نے ریاست گیر احتجاج کیا جس کی وجہ سے ریاست بھر میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئیں۔ پرو گرام کے مطابق ٹیچرس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے لیڈران خالصہ ہائی سکول واقع نمائش گاہ سرینگر کے سامنے جمع ہوئے جن کے منہ پر کالی پٹیاں باندھی ہوئی تھیںاور سرکار کو SSAاساتذہ کے معاملات اور مشکلات کو حل کرنے کے لئے انکی توجہ مبذول کررہے تھے۔ اس کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے لیڈران نے نمائش گاہ سرینگر سے سیول سیکریٹریٹ کی طرف مارچ کیا ۔ لیڈران میں عبدالقیوم وانی کے علاوہ غازی عبدالعزیز ، گنیشن کھجوریہ، ویوند شرما، ریاض الرحمان ، محمد اکبر خان ، شاہ فیاض، جاوید اقبال اور دیگر لیڈران شامل تھے،جوں ہی لیڈران جہانگیر چوک فلائی ائور کے نزدیک پہنچے تو وہاں پہلے سے ہی پولیس کی بھاری جمعیت موجود تھی تو انہوںنے راستہ روک کر زبردستی کے ساتھ عبدالقیوم وانی سمیت تمام لیڈران کو پولیس گاڑیوں میں بیٹھا کر گرفتار کر کے شہید گنج تھانے میں بند کیا۔ پلوامہ ،کولگام ،شوپیان ،بارہ مولہ ، اننت ناگ اور دیگر ضلع ہیڈ کوارٹروں پر زن ومرد رہبر تعلیم اساتذہ اور جنرل لائن اساتذہ نے ریلیاں نکالیں اور بعد میں اساتذہ کے نمائندوں نے ڈپٹی کمشنروں کو میمورنڈم بھی پیش کیا۔ کولگام سے خالد جاوید نے اطلاع دی ہے کہ کولگام میں ترقیاتی کمشنر کے دفتر کے سامنے رہبر تعلیم مدرسین نے دھرنا دیا اور تپتی دھوپ میں احتجاج کیااور بعد میںضلع ترقیاتی کمشنر کو میمورنڈم بھی پیش کیا،جبکہ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان کے مطالبات کو اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لایا جائے گا۔