سرینگر//وزیر خزانہ سید محمد الطاف بخاری نے کل یہاں راج بھون میں گورنر این این ووہر اکے ساتھ ملاقات کی۔ اس دوران وزیر نے گورنر کو ریاست میں مختلف سیکٹروں اور سکیموںکی مالی نظامت میں جاری اصلاحاتی اقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔گورنر نے سخت مالی نظامت کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے سماجی و اقتصادی ترقیاتی منظر نامے کو وسعت جانی چاہئیں۔ انہوںنے انتظامی ڈھانچوں کو تقویت بخشنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔گورنر نے ملازمین بہبودی کو یقینی بنانے کو وکالت کرتے ہوئے وزیر خزانہ پر زور دیا کہ وہ بلا کسی تاخیر کے کیجول ورکروں کی ریگولرائزیشن عمل میں لائیں کیونکہ یہ معاملہ اپریل 2016ء سے التوا میں پڑا ہے۔اس دوران ریاستی چیف انفارمیشن کمشنر ( سی آئی سی ) خورشید احمد گنائی نے بھی گورنر اکے ساتھ ملاقات کی۔میٹنگ کے دوران سی آئی سی نے کمیشن کے کام کاج کے بارے میں بریف کرتے ہوئے گذشتہ مہینوں کے دوران کمیشن کی جانب سے نپٹائے گئے کاموں کے بارے میں جانکاری دی۔گورنر موصوف نے خورشید گنائی کو انتظامی مشینری کے کام کاج میں شفافیت اورافادیت لانے اور جواب دہ بنانے کے لئے اقدامات اٹھانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ادھرچیئرمین ریاستی کمیشن برائے بیک وارڈ کلاسز جیت لال گپتا نے این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کی۔انہوں نے گورنر کو کمیشن کے کام کاج اور ریاست میں بیک وارڈ کلاسز کے سماجی ، تعلیمی ، اقتصادی اور ثقافتی مفادات کو تحفظ اور فروغ دینے کے حوالے سے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔ ادھر7 ممبران پر مشتمل پنجاب شو سینا وفد نے گورنر سے ملاقات کی اور امر ناتھ یاتریوں کی سہولت کیلئے جموں کشمیر میں یاتریوں کی گاڑیوں کی ٹول فری انٹری ، بیس کیمپوں کو جانے والے راستوں پر مختلف مقامات پر پینے کے پانی کی دستیابی ، قومی شاہراہ پر ریاستی پولیس کی جانب سے تعاون فراہم کرنے کی درخواست کی ۔