اننت ناگ //میرواعظ جنوبی کشمیر ڈاکٹرقاضی نثار کی برسی پر جنوبی کشمیر کے 2اضلاع کولگام اور اننت ناگ میں ہڑتال کے باعث معمول کی سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئیں جبکہ امکانی احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر دونوں اضلاع میں موبائیل انٹر نیٹ خد مات اور ریل سروس بند کردی گئی تھی۔دونوں اضلاع میں دکانات ،کاروباری ادارے ،تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا۔کولگام اور اننت ناگ میں ہڑتال کے باعث معمول کی سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئیں جبکہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے دونوں اضلاع کے حساس علاقوں میں کڑے سیکورٹی بندوبست کئے گئے تھے۔حساس علاقوں میں پولیس وفورسز کی بھاری نفری تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔ مرحوم کی برسی پر ہڑتال کی کال جنوبی کشمیر کے میر واعظ ڈاکٹر قاضی احمد یاسر نے دی تھی۔ ادھر رات بھر پولیس کی جانب سے گھر ، دفتر اور دیگر ساتھیوں کے گھروں پر پولیس چھاپوں سے بچتے ہوئے قاضی احمد یاسر نے اسلام آباد کی جامع مسجد پہنچے جہاں لوگ پہلے سے ہی جامع مسجد سے دیالگام تک ریلی کا پروگرام تھا ۔ پولیس نے ریلی کو ناکام بنانے کیلئے جامع مسجد اسلام آباد اور آستان عالیہ کے دروازے بند کردئے تھے مگر امت اسلامیہ کے کارکنوں نے دروازوں پر لگے تالے توڑ دئے۔ ریلی میں عام لوگوں کے علاوہ حریت کارکنان اور مختلف لوگوںنے خطاب کیا جبکہ مفتی ناصر اسلام کو اننت ناگ جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا ۔ اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے قاضی احمد یاسر نے ڈاکٹر قاضی نثار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشاء میں امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل لازمی ہے تاکہ جنوبی ایشائی ممالک آپس میں پیار محبت سے رہیں۔قاضی یاسر نے ہڑتال کیلئے جنوبی کشمیر کے عوام کا شکریہ ادا کیا ۔واضح رہے کہ اُمت اسلامی نے لوگوں سے 23تاریخ کو منعقد ہونے والے عطیہ خون کے کیمپ اور 22 جون کو جامع مسجد میں منعقد ہونے والی گرینڈ فریڈم ریلی میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔