سرینگر//حریت (گ)،حریت (ع)، تحریک حریت، ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی،دختران ملت ،کشمیر تحریک خواتین اور پیروان ولایت نے ترال جھڑپ میں جاں بحق کئے گئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بلند نصب العین کی خاطر تسلسل کے ساتھ دی جارہی قربانیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ رواں تحریک مزاحمت کو آگے بڑھانے کیلئے پوری قوم یکسوئی اور استقامت کا مظاہرہ کرے۔ حریت(گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری قوم کے نوجوان اپنی اُٹھتی جوانیوں اور گرم گرم لہو سے تحریک حقِ خودارادیت اور آزادی برائے اسلام کا عنوان رقم کرنے میں کوئی پس وپیش نہیں کررہے ہیں‘۔ پنجورہ ترال کے عادل احمد لون اور ان کے دیگر ساتھیوں کو خراج عقیدت ادا کرنے کے سلسلے میں ایک عوامی اجتماع سے اپنے ٹیلیفونک خطاب میں گیلانی نے کہا کہ اس مقدس لہو کو کسی بھی صورت میں رائیگان ہونے نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی ان عظیم قربانیوں کے ساتھ کسی کو غداری کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ حریت رہنما نے بعض تحریک دشمن عناصر کی طرف سے تحریک آزادی کا معاوضہ صرف اور صرف حقیر مفادات ومراعات قرار دینے کو سختی کے ساتھ رد کرتے ہوئے کہا کہ’ اگر بھارت ہماری سڑکوں اور گلی کوچوں میں تارکول کے بجائے سونا ہی سونا بچھائے تب بھی ہم اپنی مقدس جدوجہد آزادی سے دستبردار نہیں ہوسکتے‘۔ حریت رہنما نے قوم سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے لخت ہائے جگر کے مقدس لہو کی تحریم وتکریم کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے مراعات اور مفادات کے عوض بیچ کھانے کی ناپاک کوششوں کو ناکام ونامراد بنانے میں کوئی بھی فروگذاشت نہ کریں۔ بزرگ مزاحمتی رہنما نے ظالموں کی اعانت سے دستبردار ہونے کو قومی غیرت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ’’ میں اپنی قوم سے دردمندانہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہر سطح اور ہر وقت بھارت کی طرف سے منعقد کرائے جانے والے کسی بھی الیکشن عمل کا مثالی بائیکاٹ کرکے تحریک حقِ خودارادیت کے مطالبے کو عالمی ایوانوں تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کریں‘‘۔ حریت (ع) نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایک بلند نصب العین کی خاطر تسلسل کے ساتھ دی جارہی قربانیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ رواں تحریک مزاحمت کو آگے بڑھانے کیلئے پوری قوم یکسوئی اور استقامت کا مظاہرہ کرے۔بیان میں کہا گیا کہ اس قوم کے جذبہ مزاحمت کو توڑنے کیلئے حکومتی سطح پر ہر غیر جمہوری اور غیر انسانی حربہ بروئے کار لایا جارہا ہے ۔ روز انسانی خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور روز نوجوانوں کا قتل عام ہورہا ہے اور برسر جدوجہد عوام کو شدید قسم کے مصائب اور تشدد کا شکار بنایا جارہا ہے اور ان تمام حربوں اور ہتھکنڈوںکو ناکام بنانے کیلئے تحریک کے تئیں استقامت کا مظاہرہ حالات کا ناگزیر تقاضا ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے تئیں حکومت ہندوستان کی ہٹ دھرمی اور تاخیری حربے اور منفی طریقہ کار سے عبارت سیاستکاری اس پورے خطے کے امن کو لاحق خطرات میں اضافے کا موجب بن رہے ہیں اور وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو انتظامی نقطہ نظر سے یا اس مسئلہ کو مراعات یا مفادات کا مسئلہ سمجھنے کے بجائے اس مسئلہ کو انسانی اور سیاسی مسئلہ سمجھ کر اس کے حل کیلئے تدبیریں کی جائیں۔ بیان میں خطہ چناب کے کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے ایک حریت پسند رہنما عبدالقیوم متو اور دیگر آٹھ نوجوانوںکو تحریک مزاحمت سے وابستگی کے الزام میں سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے حربے حریت پسند قیادت اور عوام کے حوصلوں کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوان آزادی کیلئے اپنی قربانیاں دیکر ہم پر بھاری ذمہ داری ڈالتے ہیں کہ ہم ان کے اس مقدس مشن کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نہ صرف ہمارے نوجوانوں کو ماررہے ہیں، بلکہ ان کے مکانات اور زمین وجائیداد کو بھی تباہ وبرباد کرتے ہیں، جوکہ انسان دشمنی کی بدترین مثال ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمہ بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی بھی ہے۔ صحرائی نے ترال کے عوام کو باالعموم اور مساجد کمیٹیوں سے بالخصوص دردمندانہ اپیل کی ہے کہ ترال معرکے میں تباہ ہوئے اس مکان کو دوبارہ تعمیر کرانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی و بین الاقوامی برادری کی مکمل خاموشی کی وجہ سے بعض نوجوان عسکریت کی طرف مائل ہوئے ہیں اور وہ خطے کی سب سے طاقتور فوجی قوت کو للکارتے ہوئے مزاحمت کی نئی تاریخ رقم کررہے ہیں۔ترجمان نے اپنے بیان میں جھڑپ کی آڑ میں رہائشی مکان کو زمین بوس کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح مکان کو زمین بوس کرنے کی عکس بندی کرکے اس کو وائرل کیا گیا اُس کا صرف یہ مقصدہے کہ آزادی پسند کشمیریوں کو اقتصادی طور نقصان سے دوچار کیا جائے اور عام کشمیری عوام کو خوف میں مبتلا کیا جائے ۔ دختران ملت نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ رہائشی مکان کو دھماکے سے اڑانے کی مذمت کی ہے۔تنظیم کی ترجمان رفعت فاطمہ نے اس کو بزدلانہ عمل قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ مکان ایک جاں بحق جنگجو مولوی عاقب کا تھا۔انہوں نے کہا کہ فورسز کی طرف سے جائیداد کو نقصان پہنچانا انکی مایوسی کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا’’فورسز اور بھارت کے ان حربوں سے کشمیری عوام کے حوصلے اور بھی مستحکم ہونگے اور وہ کسی بھی طور پر جدوجہد سے دستبردار نہیں ہونگے‘‘۔کشمیر تحریک خواتین کی سربراہ زمردہ حبیب اور پیروان ولایت کے ترجمان نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں ظلم و بربریت اور قتل عام سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت طاقت کے نشے میں چور ہمارے لوگوں کو تہہ تیغ کرنے میں ذرا بھی شرمندگی محسوس نہیں کر رہا ہے جبکہ اقوام متحدہ میں اس قتل و غارت گری کی سر زنش سے اُن کا سر شرم سے جھک جانا چاہئے ۔
فورسز اہلکارنیچ حربوں پر اُترآئے ہیں:جہاد کونسل
سرینگر//متحدہ جہاد کونسل نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز کو بہرحال جنت ارضی کشمیر سے نکلنا پڑے گا ۔جہاد کو نسل کے ترجمان سید صداقت حسین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فورسز اور بھارتی حکمران انتہائی مایوسی کا شکار ہوچکے ہیں اور جس کے نتیجے میںـ’’نہ جائے ماندن نہ پائے رفتن ‘‘کے مصداق وہ انتہائی نیچ حربوں پر اتر آ ئے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ رہائشی مکانات کو بارود سے اڑانا،عسکریت پسندوں کے گھروں کو مسمار اور باغات کو کاٹنا ،عام لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا ان کی اس مایوسی کوظاہر کرتی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ تحریک آزادی پوری قوت سے حصول منزل تک جاری رہے گی۔