Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

سادہ شادی اولین ترجیح

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 23, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
10 Min Read
SHARE
   وادی میں اگرچہ حالات ناسازگار ہے مگر آج کل شادیوں اور سگائیوں کا سیزن رُو بہ ترقی ہے ۔ حسب دستور یہ سلسلہ نومبر تک طول پکڑے گا۔ ہمارے یہاں شادی بیاہ اور منگنی کے مواقع پر اکثر وبیشتر اسراف وتبذیر اور نمود ونمائش کا ایک جشن یا میلہ سالگتا ہے جس میں فضولیات اور حماقتوں کی حد یں پارکی جا تی ہیں ۔ جہیزی لین دین، رسوماتِ قبیحہ، بے ہنگم وازہ وان، آتش بازی ، چراغاںاور ہمچو قسم کی فضول خر چیاں ہمیں اجتماعی طور حرافات کے کس دلدل میں پھنساکر دم لیتی ہیں ، اس حقیقت حال سے ہر کو ئی ذی ہوش باخبر ہے ۔ ایک بدیہی حقیقت یہ ہے کہ کشمیر میں شادی بیاہ گھر پھونک تماشے کا دوسرانام ہے ۔ اس سلسلے میں وعظ وتبلیغ اور اصلاحی تحریکیںکم وبیش غیر موثر ثابت ہو رہی ہیں ۔ بلاشبہ وازہ وان ہماری روایت کا جزولا ینفک ہے مگر اس کی آڑ میں اشیائے خوردونوش کو بلاوجہ ضائع کر نے کا جو گناہ اجتماعی طور ہم سے سرزد ہو تا ہے، وہ ناقابل معافی ہے ۔ ظلم بالائے ظلم یہ کہ شادی بیاہ سے منسلک رسوماتِ بد کا پیٹ ہر گزرتے دن کے ساتھ پھولتا جاتا ہے ۔ نتیجہ یہ کہ جن گھرانوں میں اتنی سکت نہیں ہو تی کہ ان فضولیات وخرافات کا بار اٹھا سکیں ،ان کے یہاں لڑکے اور لڑکیاں شادی کی عمریں ڈھل جا نے کے باوجود رشتۂ نکاح میں بندھ جانے سے رہ جا تے ہیں ۔ اس صورت حال کے سماجی اور اخلاقی مضمرات کا تذکرہ کر نے سے قلم بھی قاصر ہے۔ چونکہ ہمارے یہا ں نو دولتیو ں کے ایک مخصو ص طبقے میں پیسہ کی ریل پیل ہے ۔اس وجہ سے بھی شادی بیاہ کے نام پر ایسی ایسی بدعتوں کا نازیبا کلچر درآ یاہے جس سے حیات ِاجتما عی کے رواں رواں میں مختلف مو ذی بیماریاں پیوست ہو رہی ہیں۔ ان بیماریوںکے زیر اثر شادی بیاہ جیسے مقدس رشتے کی اصل شکل ناقابل یقین حد تک بگڑ کر رہ گئی ہے ۔ مذہبی معنیٰ میںشادی کا مطلب دو اجنبی انسانو ں کولافانی پیار محبت والے رشتے میں با ہم دگر پیو ست کرنااور انہیں ازدواجی زندگی کی گاڑی میںبٹھا کر شاہراہِ حیات کی منزل کی طرف گا مزن کر نا ہے تاکہ انسانی تمدن اور تواتر نسل کی منزل پائی جاسکے۔ ظاہر ہے اس عظیم رشتے کی اُٹھا ن نیک نیتی، خلوص اور با ہمی عزت واکرام کے اینٹ گارے پر اٹھنی چاہیے کیونکہ اسی کے طفیل دو غیر محرم ایک دوسرے کے واسطے شریکِ حیا ت بن کر سماجی زندگی کا مفہوم پاتے ہیں ۔ با لفا ظ دیگر شادی کے جو ڑ میں میاں بیوی کے لئے مذ ہبی ، روحا نی ، معاشرتی، نفسیا تی اور خا نگی زندگی کی ایک کثیرا لجہت دنیا بسی ہے۔ بدقسمتی سے ہما ر ے یہا ں شادی بیاہ کے ان اعلیٰ وارفع مقا صدکو ثانوی اہمیت بھی نہیں دی جا رہی جب کہ بے ہودہ رسو مات اور ضرر رساں روا جات کو اولیت مل رہی ہے ۔ بگاڑ اس قدر آ چکا ہے گو یا شادی کی تقریب اب صرف ہمسا یوں اور دوست احبا ب رشتہ داروں میں اپنی ناک اونچی رکھنے کاعنوان ہے ۔ اسے اجتما عی جبر کا شاخسانہ ہی قرار دیا جا سکتا ہے کہ شادی بیاہ کے موقع پر ہرکس و ناکس دیکھا دیکھی میں کچھ بھی کر نے کو اپنا ناقابل التواء فرض سمجھتا ہے۔ حد یہ کہ اگر کو ئی ذی فہم اور باشعور انسان مختلف اسباب کے تحت اس اجتما عی جبرو جنو ن کا حصہ بننے کو ٹھیک نہ بھی سمجھتا ہو لیکن عام تجربہ یہی ہے کہ ایسے لو گو ں کو بھی دیر سویر سما جی دباکے سامنے کلی یا جزوی طور سپر ڈالنے ہی پڑتے ہیں ۔ شادی غمی کے باب میں مروج رسوماتِ قبیحہ کی نامعقولیت اور بہ حیثیت مجمو عی ان سے گلو خلاصی حاصل کرنے کے نکتے پر فرداً فرداًہم میں کو ئی ا ختلا ف ِ رائے نہیںپا یا جا تا مگر پھر بھی اجتماعی سطح پر ان کی پیروی سے تقریباً ہر کوئی اپنا دامن بچا نے سے گریزاں رہتا ہے ۔ بے شک آج تک ہمارے یہاں شادی بیا ہ کو نا جا ئز رسوما ت کی زنجیروں سے آزاد کر نے کے لئے بہت ساری اصلا حی مہمیں چلا ئیں گئیں مگر وہ سب یکے بعد دیگرے نا کا می کا منہ دیکھتی رہیں۔با یں ہمہ اس حو صلہ افزا ء حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ گھٹا ٹو پ اندھیرے میں بھی مٹھی بھر روشن ضمیرلوگ سادہ شادیوں کا متا ثر کن اور مثا لی اہتمام کرنے میں کامیاب نظر آرہے ہیں ۔ سادہ شادی کی قبولت میں کچھ سماجی اداروں کی کا وشیں واقعی قابل تعریف قرار پاتیںاگر یہ خلوص نیت سے مالامال ہوتیں ۔ دیکھا یہ جارہاہے کہ برسوں سے سادہ شادیوں کو ترویج دینے کی آڑ میں یہ ادارے اخبارات میں ا پنی خود ستائی او ر تشہیر کے اتنے گن گان کرتے اورواتے ہیں کہ جس سے صرف ریاکاری کی بو آتی ہے ۔ البتہ کہیںکہیں دیندار اور باشعورلوگ انفرادی طور سادہ شادیوں کی حامی بھر کے صحت مند نقش ِ راہ ہی نہیں چھوڑتے بلکہ صحت مند مثالیں بھی قائم کر تے ہیں ۔ ان لوگوں کے یہاں شادی کی تقاریب کو یہ چیزیں خاص طور منفرد بنا دیتی ہیں کہ ان میں فضو ل خرچیوں سے اجتناب ، اصراف و تبذیر سے پر ہیز، گو شت پو لٹری سمیت اشیا ئے خو ردو نوش کے ہو ش رُبا استعمال سے کنارہ کشی،وقت کے بلا وجہ اور بے دریغ زیاں سے گریز، دکھا وے کی مہمان نوازی اور اختلاط مردوزن سے اجتناب جیسی باتوں کا خاص الخاص خیال رکھا جاتاہے ۔ درحقیقت ایسی سعید رو حو ں کے فیض و برکت سے ہی ابھی تک سو سا ئٹی میں دھیما دھیما ہی سہی کچھ نہ کچھ اخلاقِ حسنہ اُجالا دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ اس میں دو را ئے نہیں کہ عمو ماً کشمیری سو سا ئٹی میں گزر بسر کر نے والے ایک عا م انسا ن کا خواب بلکہ اس کی پو ری زندگی کا ما حصل عا لی شان مکا ن کی تعمیر اور بعد ازا ں شادی بیاہ کی تقریب پر دوست احبا ب کی پرُ تکلف ضیافت کے علاو ہ کچھ اور نہیں ۔عالی شان بنگلے کی تعمیر کے لئے دیا نت و امانت اور اخلا قی اُصولو ں کو روند ڈالنا، ضیافت کے نام پر بے شمار پکوانوںسے لوگوں کی واہ واہی بٹورنا،شادی کا جشن مناتے وقت مفت کی بجلی سے گھر کے درو دیوار کا چرا غا ں کرنا ، رات کو مائک لگاکرناچ نغمے کے شورو غوغاسے عوام الناس کی نیندیں حرام کرنا، آتش بازی میں بے حساب مال وزر اُڑانا اور ان جیسی بے ہودہ حر کات سے ان غریب نوجوا نو ں اور مہندی کو ترس رہیں دوشیزاؤں کا گو یا مذاق اُڑایا جا تا ہے جن کے یہاںاتنی مالی خوشحالی نہیں ہوتی کہ ان رسومات و فضولیات کااہتمام کرکے اپنے ہاتھ پیلے کراسکیں ۔ا ن بدبختانہ کارستانیوں کے منفی نتائج کو مد نظر رکھتے ہو ئے مذہبی سکالروں، صحافیوں دانش وروں اور سماجی اصلا ح کاروں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اثر میں ان بدنما ناسوروں کا ا قلع قمع کر نے کی کمر ہمت باندھیں تاکہ کسی غریب نوجوان کا نکاح ناممکن العمل ہو نہ کسی لاچاردوشیزہ کی عمر فضولیات اوربدعات و رسومات کے سبب ہاتھ پیلے ہونے کا خواب دھرے کا دھرا رہے ۔ نیزہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ یہاں اٹھائیس برس سے انسانیت کامسلسل جنازہ اٹھ رہا ہے، اس ماتمی صورت حال کا پاس ولحا ظ کر تے ہوئے بھی سب لوگوں پر فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ ماتم زدہ ماحول میں زیادہ سے زیادہ سادہ شادیوں کا اہتمام کرنے کو ترجیح دیں۔ یہ وقت کی پکار بھی ہے اور مظلومین کے ساتھ اظہار یکجہتی کاپیغام بھی ۔
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔ ₹ 2.39کروڑ ملازمت گھوٹالے میںجائیداد قرق | وصول شدہ ₹ 75لاکھ روپے 17متاثرین میں تقسیم
جموں
’درخت بچاؤ، پانی بچاؤ‘مشن پر نیپال کا سائیکلسٹ امرناتھ یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہ مل سکی ،اگلے سال شامل ہونے کا عزم
خطہ چناب
یاترا قافلے میں شامل کار حادثے کا شکار، ڈرائیور سمیت 5افراد زخمی
خطہ چناب
قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا اور دیگر ٹریفک بلا خلل جاری
خطہ چناب

Related

اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?