سری نگر//ترال میں 3 جنگجوئوں کی ہلاکت کے بعد اتوار کو معمولات زندگی بحال ہوئے جس کے دوران علاقے میں کارو باری ادارے کھلنے کے علاوہ سڑکوں پرنجی و پبلک ٹرانسپوٹ کو دیکھا گیا۔ ترال میں 3 جنگجوئوں کی ہلاکت کے بعد مسلسل چارروز کے ہڑتال کے بعداتوار کو قصبے میں تمام کار باری اداروں کے علاوہ سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں امتحان کا انعقاد عمل میں آیا جبکہ اس دوران اتوار کے باعث قصبے میں سرکاری دفاتر بند رہے۔اس دوران قصبہ کی اندرون و بیرون سڑکوں پر تمام قسم کی گاڑیوں کو چلتے ہوئے دیکھا گیا۔ واضح رہے قصبے سے تین کلومیٹر دور نازنین پورہ علاقے میںبدھ کو فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان مسلح تصادم میں2مقامی جنگجو عادل احمد لون اور دانش خالق کے علاوہ ایک غیر مقامی جنگجو جاں بحق ہوئے تھے جبکہ حملے میں ایک فورسز افسر سمیت 5 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اس دوران جھڑپ کے نتیجے میں حزب کمانڈر عاقب مولوی کا رہائشی مکان مکمل طور پر زمین بوس ہوا۔