جموں//کٹھوعہ میں 8سالہ خانہ بدوش بچی کی اجتماعی آبرو ریزی اور قتل معاملہ کی پٹھانکوٹ ضلع عدالت میں منگل کے روز بھی سماعت جاری رہی جہاں وکلاء صفائی کے مطابق متاثرہ بچی کودی جانے والی نشہ آور ادویات ملزمان کو فروخت کرنے والا دوا فروش کرائم برانچ کو دئیے گئے اپنے بیان سے عدالت میں مکر گیا ۔انہوں نے بتایا کہ کیمسٹ نے عدالت میں بتایا کہ اس نے ملزم دیپک کھجوریہ کو نشہ آور ادویات فروخت نہیں کی تھیںاور نہ ہی وہ ایسی ادویات دکان میں رکھتا ہے۔ چارج شیٹ کے مطابق دیپک کھجوریہ نے کیمسٹ سے یہ دوا خرید کر دوسرے ملزم شبھم کو دی جس نے بچی کو بیہوش رکھنے کے لئے یہ دوا دی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ کیمسٹ نے عدالت میں اپنے بیان سے یوٹرن لے لیا اور ایسی ادویات فروخت کرنے کے الزام سے سرے سے ہی انکار کر دیا ۔اس معاملہ میں 221گواہوں کو نامزد کیا گیا ہے اور ابھی تک صرف 6گواہوں کے بیانات جج کے روبرو قلمبند ہو پائے ہیں۔ احاطہ عدالت میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے وکیل صفائی اے کے ساہنی نے کہا کہ کیمسٹ اپنے بیان سے مکر گیا ہے کہ اس نے دیپک کھجوریہ یا کسی دوسرے شخص کو نشہ آور ادویات فروخت نہیںکی تھیں۔ وکیل کا دعویٰ تھا کہ کیمسٹ نے عدالت کو بتایا کہ اسے کرائم برانچ کی طرف سے ہراساں کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پبلک پراسیکوٹر سنتوکھ سنگھ بسرا نے بھی گواہ سے جرح کی تاہم وکیل صفائی نے اس بات کا خلاصہ نہیں کیا کہ استغاثہ کے وکیل سے دوا فروش گواہ سے کیا جرح کی تاہم یہ بتایا کہ کیمسٹ کی گواہی ختم ہو گئی ہے ۔