Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
تلخ و شیریں

غیرت مرگئی ہے !

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 12, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 جس قوم میں غیرت اور حیا کا خاتمہ ہو جائے وہ قوم کبھی اصل معنوں میں کامیاب نہیں کہلا سکتی، اگرچہ وہ کتنی بھی مالی خوش حالی اور جسمانی تنومندی ر کھتی ہو۔ بے غیرتی اور بے حیائی انسانی معاشرے کے لئے سم قاتل سے کم نہیں ہوتی۔ جس معاشرے کے مرد وزن اس بیماری کا بر وقت تدارک نہ کریں وہ دیر سویر تباہی کے دہانے پر پہنچ کر رہ جاتے۔ یہ بات اصولاً طے ہے کہ اس نوع کی تباہی انسان کی خود کی کمائی ہوتی ہے ۔ کشمیر میں مصائب و مظالم کے بیچ بے حیائی اور بے غیر تی کا بھی دور دورہ  ہورہاہے ۔ حیا سوزی اور غیرت سے تہی دامن ہو کر ہمارا انفردای واجتماعی کردار کتنا بے ڈھب اور بد نما ،اس کا ذکر کرنے سے قلم بھی تھرا اُٹھتا ہے ۔ بے غیرتی و بے مروتی کے گدلے سمند رمیں ڈوب کر ہم کہاں پہنچے ہوئے ہیں اور ہمارا مستقبل ان حوالوں سے کتنا تاریک ہے،اس کے لئے راقم الحروف اپنے صرف ایک روز مرہ تجربے کا  ذکر کر نا چاہے گا ۔ یہ مشاہدہ ہماری روز مرہ زندگی کا لازمی حصہ ہے کہ صبح گھر سے نکلتے وقت جب ہم لوکل مسافر گاڑی میں سفر کرتے ہیں تو ہمارے ہاں ٹریفک سسٹم کی خرابی کے سبب کوئی گاڑی اُس وقت تک نہیں ہلتی جب تک اس میں اوورلوڈ (over -load)نہ ہو، اس کے سبب مردوزن کے ساتھ ساتھ بچوں، معذوروں، طلباء اور بزرگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ ہم اور آپ ہر پسنجر گاڑی میں جلّی حروف میں یہ لکھا بھی پڑھتے ہیں: ’’ڈرائیور کے پیچھے پہلی 9سیٹیں صرف عورتوں اور معذوروںکے لئے مخصوص ہیں‘‘ مگر اس ہدایت کو اکثر وبیش تر نظر انداز کیا جاتا ہے ۔یہ اچھا اور مثبت قدم ٹریفک نظام کی طرف سے منظور شدہ ضابطہ ہے لیکن اس پر نہ ہی کہیں عمل درآمد ہوتا ہے اور نہ ہی اس جانب مذکورہ محکمہ کوئی توجہ دیتا ہے ۔ بنا بریں مسافرگاڑی میں بنت ِ حوا کے لئے مخصوص سیٹوں پر پہلے سے ہی صحیح سالم مرد قابض ہوتے ہیں۔ بیچ بیچ میں عورتیں گاڑی میں چڑھ بھی جائیں لیکن بے غیرتی کی انتہا ء دیکھئے کہ یہ بھلے چنگے حضرات جو خواتین کے واسطے ریزرو سیٹیوں پر پہلے ہی بیٹھے ہوتے ہیں، ٹس سے مس نہیں ہوتے اور اورلوڈلنگ میں دھکے کھاتیں خواتین اور دوشیزاؤں کے لئے سیٹیں خالی نہیں کر تے۔محکمہ ٹریفک نے بلاشبہ یہ قاعدہ قانون تو بنایا لیکن آج تک اس کا عملی نفاذ کرانے میں محکمانہ کارروائی کا نام ونشان نہ دیکھا گیا۔ اس میں بھی دورائے نہیں کہ طاقت یا قانون کے زور سے ایسے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ ان کا حل انسانی ذہن ، سوچ اور ضمیر واخلاق میں مضمر ہوتا ہے۔ انسان جس قدر صاف و پاک ذہنیت کا مالک ہو گا، اسی قدر اس سے پاک وحسین اعمال و حرکات کا صدور ہو گا، اگر انسان با غیرت ہے تو گاڑی میں ان سیٹوں پر بیٹھ کر وہ غیرت سے منہ نہیں موڑ سکتا۔ البتہ بے غیرت انسان سے اس طرح کی اچھائی کی توقع رکھنا لاحاصل ہے۔ اس بارے میںقوم کی مجموعی صورت حال اگرچہ مایوس کن ہے لیکن ہمارے درمیان ایک بہت بڑا حصہ ایسے باشعور وغیور لوگوں کا بھی پایا جاتا ہے جن میں غیرت کا مادہ بد رجہ ٔ اتم موجود ہے۔ ان لوگوں کا فریضہ ہے کہ وہ غیرت کے انمول سرمایے کو اپنے تک ہی محدود نہ رکھیں بلکہ اس کو عام کرنے کے لیے آگے آئیں تا کہ بے غیرتی اور بے حمیتی کا خاتمہ ہو۔ انہیں اپنی اپنی سطح پر اور اپنے دائرہ اثر میں انسانیت کے اس اہم سبق کا عملی نمونہ بننا چاہیے اور باغیرت اور بے غیرت ہونے کے بالترتیب فوائد و نقصانات کو بڑے ہی دانش مندانہ انداز میں اُجاگر کر نا چاہیے۔یاد رکھئے بے غیرتی اور بے حمیتی قوموں کی ایک ایسی قابل علاج بیماری ہے جس کا وقت پر تدارک نہ کرنے کا نتیجہ سماج اور تہذیب وشرافت کی مکمل تباہی ہوا کرتی ہے۔ 
 
[email protected]
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پولیس نے اندھے قتل کا معاملہ24 گھنٹوں میں حل کرلیا | شوہر نے بیوی کے ناجائز تعلقات کا بدلہ لینے کیلئے مل کر قتل کیا
خطہ چناب
کشتواڑ کے جنگلات میں تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری ڈرون اور سونگھنے والے کتوں کی مدد سے محاصرے کو مزید مضبوط کیا گیا : پولیس
خطہ چناب
کتاب۔’’فضلائے جموں و کشمیر کی تصنیفی خدمات‘‘ تبصرہ
کالم
ڈاکٹر شادؔاب ذکی کی ’’ثنائے ربّ کریم‘‘ تبصرہ
کالم

Related

تلخ و شیریں

ضمیر کوجوصحیح لگے وہی تیرا فرض ہے! تلخ و شریں

December 20, 2024
تلخ و شیریں

آہ ! پروفیسر عبدالواحد قریشی یادیں

November 22, 2024
تلخ و شیریں

آہ ! پروفیسر عبدالغنی مدہوش تعلیمی اُفق کا درخشندہ ستارہ غروب

February 27, 2024
تلخ و شیریں

مدہوش ؔحقیقت پرست اور اعتدال پسند شخص تھے

February 27, 2024

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?