سرینگر// کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن نے ریاستی گورنر کی سربراہی والے انتظامی کونسل پر کمرشل ٹیکس ایمنسٹی کے بارے میں سابق مخلوط سرکار کے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے تاجروں کو خدشات لاحق ہیں۔ایک بیان کے مطابق فیڈریشن کے صدر حاجی محمد یاسین خان کی سربراہی میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں جنرل سیکریٹری بشیر احمد کنگپوش اور نائب صدر منظور احمد بٹ نے بھی شرکت کی۔ بیان میں کہا گیا کہ فیڈریشن نے سابق مخلوط سرکار کے ساتھ حالات کی سنگینی کو مد نظر رکھتے ہوئے مانگ کی تھی کہ سیلاب زدہ تاجروں کو ٹیکس میں ایمنسٹی دی جائے،جس کو حکومت نے بھی جائز قرار دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ195کروڑ روپے تک کے ٹیکس کو ایمنسٹی دینے کا وعدہ کیا گیاتھا۔انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے جب سابق وزیر خزانہ نے متعلقہ محکمہ کو اعداد شمار جمع کرنے کی ہدایت دی تھی تو محکمہ کمرشل ٹیکسز کے تخمینے کے مطابق یہ رقم 28کروڑ روپے سے تجاوز نہ کرسکا،جس کی رپورٹ سیکریٹریٹ کو بھی ارسال کی گئی تھی۔فیڈریشن نے بتایا کہ اب اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے سیلاب زدہ تاجروں کو سخت خدشات لاحق ہوگئے ہیں،کیونکہ اس کی پہلی قسط کی آخری تاریخ15 جولائی مقرر کی گئی ہے۔ فیڈریشن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمہ کے افسران نے چند روز قبل ہی تاجروں کو پریشان کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کر کے احکامات جاری کریں۔ میٹنگ میں محمد اسلم متو ،خورشید احمد اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔