نیو یارک// اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوترس نے یواین شعبہ حقوق انسانی کے کمشنرزیدرعدالحسین کی مرتب کردہ کشمیررپورٹ کی تائیدکرتے ہوئے نئی دہلی کے اعتراض کومسترد کردیا۔سیکرٹری جنرل نے ایک نیوزکانفرنس کے دوران واضح کیاکہ کسی علاقہ کی سیاسی صورتحال اوروہاں ہونے والی پامالیاں وخلاف ورزیاں الگ الگ معاملات ہیں ،اوران دونوں معاملات میں فرق ہے ۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ دنیاکے کسی بھی خطے یاعلاقہ میں ہونے والی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں اورپامالیوں پرخاموش نہیں رہ سکتاکیونکہ یہ اقوام متحدہ کا منڈیٹ وذمہ داری ہے کہ وہ دیکھے کہ کہیں دنیاکے کسی علاقہ میں عام شہریوں کے حقوق پامال تونہیں ہورہے ہیں یاکہ وہاں حقوق البشرکی خلاف ورزی تونہیں کی جاتی ہے۔کمشنربرائے شعبہ حقوق البشرزیدرعدالحسین کی کشمیررپورٹ کی مکمل تائیدکرتے ہوئے انتونیوگوترس کاکہناتھاکہ کمشنرموصوف نے کشمیرمیں ہوئی یاہورہی حقوق انسانی کی صورتحا ل پراقوام متحدہ کی تشویش یاآوازکی نمائندگی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ کمشنر زید رعدالحسین نے اپنی مرتب کردہ کشمیر رپورٹ میں جوتجزیہ کیاہے یا جوکچھ بھی لکھاہے ،اقوام متحدہ اُسکی تائیدکرتاہے کیونکہ یہی اقوام متحدہ کی آواز ہے۔ سیکرٹری جنرل کاکہناتھاکہ بھارت کی جانب سے کشمیررپورٹ پرکیاگیااعتراض صحیح نہیں ہے کیونکہ کمشنرموصوف نے اپنے حدودکی کوئی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ انہوں نے اپنی حدمیںرہ کراپنی ذمہ داری نبھائی ہے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ دنیاکے مختلف علاقوں میں حقوق انسانی کی صورتحال پرنظررکھے اوراگرکہیں کوئی خلاف ورزی ہوتی ہے تواسکواُجاگرکرے ۔انتونیوگوترس نے کہاکہ کمشنربرائے شعبہ حقوق البشرنے یہی ذمہ داری انجام دی ہے کیونکہ یہی اُن کامنڈیٹ بھی ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ کمشنرزیدرعدالحسین نے بھارت اورپاکستان کے زیرانتظام کشمیرکے علاقوں میں حقوق انسانی خلاف ورزیوں اورپامالیوں کی بین الاقوامی سطح پرآزادانہ تحقیقات کی سفارش کی ہے ،کاجواب دیتے ہوئے اقوام متحدہ ہیومن رائٹس ہائی کمشنرکاہراقدام اقوام متحدہ آوازکی نمائندگی کرتے ہیں ۔ سیکرٹری جنرل نے کہاکہ کسی ملک یاعلاقہ میں پیداہونے والی سیاسی صورتحال کوحل کرنے کیلئے میکانزم کی تعریف اوروہاں کی حقوق انسانی صورتحال دوالگ الگ معاملات ہیں ۔انہوں نے پھرکہاکہ اقوام متحدہ کویہ منڈیٹ حاصل ہے کہ وہ حقوق انسانی کی صورتحال پراپنی آوازبلندکرے۔انتونیوگوترس کاکہناتھاکہ ہائی کمشنربرائے شعبہ حقوق انسانی نے اپنی صلاحیتوں اورمہارت کی بنیاد پرجموں وکشمیرکے دونوں علاقوں میں حقوق انسانی صورتحال کے بارے میں ایک رپورٹ مرتب کی ،جیسے کہ وہ دنیاکے دوسرے علاقوں کے بارے میں رپورٹ مرتب کرتے ہیں ۔انہوں نے واضح کیاکہ ہائی کمشنرزیدرعدالحسین کی کشمیررپورٹ کایہ مطلب نہیں کہ انہوں نے کشمیرمسئلے کے حل کیلئے کسی طرح کاکوئی طریقہ کاردیاہے ۔ انہوں نے کشمیر،چھتیس گڑھ اورجھارکھنڈمیں کمسن بچوں کوعسکری جدوجہدمیں دھکیل دینے یا چھوٹی بچیوں کیساتھ ہونے والی زیادتیوں سے متعلق ماہ جون کی اپنی رپورٹ کادفاع کرتے ہوئے کہاکہ کسی ملک کی آرمڈفورسزہوں یاکہ وہاں سرگرم جنگجوگروپ،دونوں کوبچوں کے حقوق کی پامالی سے احتراض کرناچاہئے ۔