اننت ناگ//ایک مہینے قبل مژھل سیکٹر میں معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہوئے جنوبی کشمیر کے کراڈ شانگس سے تعلق رکھنے والے جنگجو کی لاش قبر کشائی کے بعداپنے آبائی گائوںلائی گئی جہاں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں انہیں سپرد خاک کیا گیا ،جس دوران اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے گئے ۔مژھل سیکٹر میں 6جون کو فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اُس نے لائن آف کنٹرول پر دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 6جنگجوئوں کو ہلاک کیا ہے جن میں سے 3جنگجوئوں کی شناخت نہیں ہو پائی اور وہ غیر ملکی ہیں ۔جس کے بعد جنگجوئوں کو لائن آف کنٹرول کے نزدیک ہی سپرد خاک کیا گیا ۔اس بیچ مہلوک جنگجوئوں کی تصاویر سماجی رابط گاہوں پر وائرل ہوئیں جس دوران کر اڈ شانگس سے تعلق رکھنے والے کنبہ نے اپنے بیٹے کی شناخت نثار احمد بٹ ولد غلام رسول بٹ کے بطور کی اور اُنہوں نے معاملہ ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ اُٹھایا جس کے بعد مہلوک جنگجوئوں کے گھر والوں کے ڈی این اے نمونہ حاصل کے گئے اور دوران جانچ گھر والوں کا دعویٰ صحیح ثابت ہوا جس کے بعد جمعرات شام گئے قبر کشائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کی گئی۔جمعہ کو مہلوک جنگجو کو آبائی قبرستان کراڈمیں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا ۔
کون تھا نثار احمد
۔23سالہ نثار احمد بٹ ولدغلام رسول بٹ نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کر نے کے بعد ڈرائیوری کا کام شروع کیا ۔مہلوک 8دسمبر2017کو گھر سے ممبئی کے لئے نکلا اور کئی مہینوں کے بعد گھر واپس آیا جس کے بعد تبلیغی جماعت سے جڑگیا ۔رواں سال کے اپریل مہینے میں وہ لاپتہ ہوگیا جس کے بعد گھروالوں نے پولیس اسٹیشن اُترسو شانگس میں گمشدگی کے حوالے سے رپورٹ درج کی ۔اس بیچ 20جون 2018کو اُس کی تصویر سماجی رابطہ گاہوں پر وائرل ہوگئی جس میں فوج نے اُس سے مژھل انکونٹر میں درندازی کرتے ہوئے ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ۔مہلوک کا والد مقامی اسلامیہ اسکول میں اُستاد رہے ہیں ۔ وہ والدین کے علاوہ 5بھائی اور 3بہنیں اپنے پیچھے چھوڑ گیا ہے ۔