پلوامہ +کپوارہ// جنوبی کشمیر میں ضلع پلوامہ کے مورن قصبہ میں جنگجوؤں نے نیشنل کانفرنس کے ایک لیڈر کی حفاظت پر مامور ریاستی پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرکے ایک کو ہلاک جبکہ دوسرے ایک کو شدید طور پر زخمی کردیا۔ جنگجو دونوں ریاستی پولیس کے اہلکاروں کی سروس رائفلیں چھین کر فرار ہوگئے ہیں۔ادھر ضلع کپوارہ میں لائن آف کنٹرول کے صفا والی گلی علاقہ میں پیر کی صبح جنگجوؤں اور فوجیوں کے درمیان گولی باری کا تبادلہ ہوا جس میں ایک جنگجو ہلاک جبکہ دو فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ نماز مغرب سے قبل ہی سابق ممبر اسمبلی غلام محی الدین میر اپنے دو ذاتی محافظین کے ہمراہ ایک سینٹرو گاڑی میں گھر جارہے تھے تو شاہ ہمدان پبلک ہائی سکول مورن کے نزدیک جنگجوئوں نے گاڑی کو آرام سے روکا اور اس میں سوار سابق ممبر اسمبلی سمیت چاروں افراد کو نیچے آنے کیلئے کہا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کے بعد پولیس اہلکاروں سے ہتھیار حوالے کرنے کیلئے کہا گیا تو ایک اہلکار نے بندوق چلانے کی کوشش کی لیکن اس پر فائرنگ کی گئی اور اسکے ساتھی کو بھی گولیاں مار دیں گئیں جس کے باعث دونوں پولیس اہلکار شدید طور پر زخمی ہوئے۔جنگجوئوں نے دونوں کے ہتھیار اڑا لئے اور وہاں سے فرار ہوئے۔زخمی پولیس اہلکاروں کو پلوامہ ڈسٹرکٹ اسپتال لے جایا گیا جہاں ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا‘۔ مہلوک پولیس کانسٹیبل کی شناخت مدثر احمدکے بطور کی گئی ہے۔ زخمی پولیس اہلکار نذیر احمد سرینگر منتقل کیا گیا ۔ ان کی حالت قدرے مستحکم بتائی جارہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے جنگجوئوں نے مورن قصبہ سے باہر شاہ ہمدان پبلک سکول کے نزدیک پولیس محافطین پر حملہ کیا جس کے دوران ایک اہلکار ہلاک اور اسکا ساتھی شدید مضروب ہوا۔ پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ جنگجو ہتھیار بھی اڑا لینے میں کامیاب ہوئے۔اس دوران پولیس نے بتایا کہ فوج کی 57 اور 41 آر آر اور 10 جیک لائی نے کپوارہ کے بٹہ پورہ جنگلات سے ملحقہ صفا والی علاقہ میں پیر کی علی الصبح دراندازوں کے ایک گروپ کی نقل وحرکت دیکھی۔ پولیس نے بتایا کہ فوجیوں نے دراندازوں کے گروپ کو للکارتے ہوئے ہتھیار ڈالنے کے لئے کہا لیکن انہوں نے ایسا کرنے کے بجائے فوجیوں پر فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا ’دراندازوں کی ابتدائی فائرنگ میں دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔ جوابی کاروائی میں ایک جنگجو کو مارا گیا۔ مارے گئے جنگجو کے قبضے سے ایک اے کے 47 برآمد کی گئی ہے‘۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں وسیع پیمانے کا جنگجو مخالف آپریشن جاری ہے۔ انہوں نے بتایا ’دراندازوں کو فرار ہونے سے روکنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری وہاں بھیجی گئی ہے۔ صفاولی بٹہ پورہ ہایہامہ جھڑپ سے متعلق پولیس نے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے بتا یا کہ صفاولی علاقہ حد متارکہ پر ہے اور ابھی تک جھڑپ سے متعلق فوج نے انہیں کوئی بھی اطلاع دی ۔پولیس کا کہنا ہے کہ جب تک نہ انہیں جھڑپ سے متعلق کوئی جانکاری حاصل ہو تب تک وہ کچھ نہیں کہہ سکتی ہے ۔