سیکورٹی،ساز و سامان،لاجسٹک اور دیگر ضروریات زیر غور لاکر مفصل شیڈول اور نقشہ راہ مرتب کرنے کی ہدایت
سرینگر//ریاست میں پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کیلئے نقشہ راہ تیار کرنے اور زمینی سطح پر سیکورٹی صورتحال کی بنیاد پرالیکشن کیلئے تفصیلی شیڈول مرتب کرنے کیلئے سرکار نے ریاستی و صوبائی سطح کی کمیٹیوں کو تشکیل دینے کا اعلان کرتے ہوئے ریاستی کمیٹی کو10اگست تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ ریاست میں سابق مخلوط سرکار کے علاوہ عمر عبداللہ کی سربراہی والی حکومت کے دوران کئی بار مؤخر ہوئے پنچایتی اور بلدیاتی اداروں کے انتخابات کی سر نو تیاریوں کیلئے گورنر انتظامیہ نے لنگر لنگوٹ کس لئے ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ انتظامی عمومی کے کمشنر سیکریٹری نے ایک سرکاری حکم نامہ زیر نمبر1171 -GAD of 2018محرر19 جولائی 2018 جاری کیا ہے۔ حکمنامے کے مطابق ریاستی سطح کی کمیٹی کے چیئرمین محکمہ داخلہ کے پرنسپل سیکرٹری ہوں گے جبکہ ریاستی پولیس کے سربراہ، پرنسپل سیکرٹری محکمہ ٹرانسپورٹ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ،سی آئی ڈی ، دونوں خطوں کے صوبائی کمشنر اور مکانات و شہری ترقی محکمہ کے نمائندے اس کمیٹی کے ممبران ہوں گے،جبکہ سیکرٹری محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی راج اس کمیٹی کے ممبر سیکرٹری ہوں گے ۔کمیٹی ممبران کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کمیٹی میں کسی ایک اور ممبر کو بھی شامل کر سکتے ہے۔ ریاستی سطح کی کمیٹی میں8ممبران ہونگے،جبکہ صوبائی سطح کی کمیٹیاں ہر5ممبران پر مشتمل ہونگی۔ محکمہ انتظامی عمومی کی طرف سے جاری حکم نامہ میں ان کمیٹیوں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ بلدیاتی اداروں اور پنچایتی انتخابات کی تیاریاں کریں۔اس حکم نامہ میں تشکیل شدہ کمیٹیوںسے کہا گیا ہے’’ ریاست میں بلدیاتی اداروں اور پنچایتی انتخابات کیلئے صوبائی سطح کی کمیٹیوں کی طرف سے زمینی سطح کی صورتحال کی معلومات کی بنیاد پر احاطہ کرنے اور سیکورٹی،ساز و سامان،لاجسٹک، انفرادی اور دیگر تمام ضروریات کو زیر غور لاتے ہوئے الیکشن کیلئے مفصل شیڈول اور نقشہ راہ مرتب کریں‘‘۔ سرکار کی طرف سے جاری حکم نامہ کے مطابق صوبائی کمیٹیوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ افرادی قوت کے احاطہ،سیکورٹی،لاجسٹک،ٹرانسپورٹ،ساز و سامان اور دیگر ضروریات کی بنیاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ممکنات اور رکاوٹوں پر مبنی خاکہ 27جولائی2018تک ریاستی سطح کی کمیٹیوں کو پیش کریں،جبکہ ریاستی کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سرکار کو10اگست تک اپنی رپورٹ پیش کریں۔ یہ کمیٹیاں بلدیاتی اداروں اور پنچایتی انتخابات کیلئے محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی راج اور محکمہ مکانات و شہری ترقی کی زیر سروس رہیں گی۔حکم نامہ کے مطابق صوبہ کشمیر کے لئے صوبائی سطح کمیٹی کے چیئرمین صوبائی کمشنر کشمیر ہوں گے جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر اور ڈائریکٹر دیہی ترقی کشمیر اس کمیٹی کے ممبران ہوں گے ۔ڈائریکٹر اربن لوکل باڈیز کشمیر اس کمیٹی کے ممبر سیکرٹری ہوں گے۔اسی طرح صوبہ جموں میں کمیٹی کے چیئرمین صوبائی کمشنر جموں ہوں گے جبکہ آئی جی پی جموں اور ڈائریکٹر دیہی ترقی جموں اس کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ڈائریکٹر اربن لوکل باڈیز جموں اس کمیٹی ممبر سیکرٹری ہوں گے۔ محبوبہ مفتی کی سربراہی والی حکومت نے امسال فروری میں پنچایتی انتخابات منعقد کرانے کی تیاریاں بھی کی تھی،تاہم بعد میں نامساعد صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں ایک مرتبہ پھر موخر کیا گیا۔گزشتہ پنچایتوں کی مدت سال2016میں پوری ہوئی،تاہم حزب کمانڈر برہان وانی کے جاںبحق ہونے کے بعد کشمیر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی لہر شروع ہوئی،جس کی وجہ سے انتخابات نہیں کرائے گئے۔2005میں کانگریس اور پی ڈی پی کی مخلوط سرکار کے دوران بلدیاتی اداروں کے انتخابات26برس بعد کرائے گئے تھے،جن کی مدت 2010میں پوری ہوئی تھی،تاہم اس کے بعد مسلسل سرکاریں بلدیاتی اداروں کا انتخابات کرانے میں ناکام ہوگئیں۔ سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کے انتقال کے بعد قریب2ماہ تک جاری رہنے والے گورنر راج کے دوران بھی ریاستی گورنر نے بلدیاتی اداروں اور پنچایتی اداروں کے انتخابات کرانے کیلئے انتظامیہ کو متحرک کیا تھا،تاہم بعد میں محبوبہ مفتی کی سربراہی والی حکومت کے دوران ایک بار پھر ان انتخابات کو سیکورٹی بنیادوں پر موخر کیا گیا۔