سرینگر // فیلڈ عملے کو بایئو میٹرک عمل سے مستثنیٰ رکھنے کی استدعا کرتے ہوئے محکمہ بجلی اور جنگلات ملازمین نے کہا ہے کہ اس عمل سے اُن کا کام متاثر ہو گا جس سے لوگوں کو بھی مشکلات پیش آسکتی ہیں ۔ 27جون کو محکمہ پی ڈی ڈی نے گورنر انتظامیہ کو ایک خط کے ذریعے یہ استدعا کی ہے کہ فیلڈ عملہ کو ظاہری حاضری کرنے کی اجازت دی جائے جب تک فیلڈ عملے کو ریاستی سرکاربائیو میٹرک حاضری سے مستثنیٰ نہیں رکھتی ۔خط میں لکھا گیا ہے کہ محکمہ نے تمام دفاتر میں بایئو میٹرک حاضری کیلئے اقدامات کئے ہیں اور تمام دفاتر میں مشینیں بھی نصب کی گئی ہیں ۔ملازمین کا کہنا ہے کہ انہیں فیلڈ سے دفاترتک حاضری کرنے کیلئے کافی مشکلات پیش آسکتی ہیں، لہٰذا سرکار اُن کیلئے الگ سے کوئی نظام رائج کرے ۔ ادھر جموں وکشمیر الیکٹرک ایمپلائز یونین اور پاور منیجمنٹ کی ایک اعلیٰ سطح میٹنگ سرینگر میں منعقد ہوئی جس میں مرکزی کمیٹی کے اعلیٰ عہدیدار شامل ہوئے ۔ میٹنگ میں پاور ڈولپمنٹ کمشنر اصغر علی مجاز اور دیگر چیف انجینئرز کے علاوہ جموںوکشمیر الیکٹرک ایمپلائز کے صدر عبدالسلام راجپوری بھی موجود تھے۔ میٹنگ میں دیگر معاملات بھی زیر بحث لائے گئے جن پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقعہ پر آدھار بیسس سسٹم کی عمل آوری پر بھی تفصیل سے گفت شنید ہوئی جس میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ آدھار بیس سسٹم برائے فیلڈ عملہ صرف اور صرف ENROLEMENTکو بنائے رکھنے تک ہی محدود رہے۔ جبکہ یہ سسٹم فیلڈ عملہ کو موجودہ رائج یا بائیومیٹرک کے زمرے میں نہیں آتا ہے کیونکہ حقائق کے تناظر میں فیلڈ عملہ بشمول گرڈ سٹیشنوں پر کام کررہا عملہ اپنے آفس یا سب آفس سے میلوں دور اپنی محکمانہ زمہ داریاںنبھانے پر مامور ہوتے ہیں جس سے انہیں آفسوں اور سب آفسوں میں جانے میں ایک تو وقت لگتا ہے وہیں فیلڈ میں کام کاج بھی متاثر ہو سکتا ہے ۔لہٰذا برقت فیلڈ عملہ کیلئے نظام کی عمل آوری ممکن نہیں ہے۔اس دوران محکمہ کے ملازمین کو ہدایت دی گئی کہ وہ بنا کسی دیری کے محکمہ کو اپنے آدھار نمبرات پیش کریں ۔ اس دوران اے جے سی سی اور آل جموں وکشمیر فارسٹ ایمپلائز فیڈریشن کی جانب سے موصولہ ایک بیان کے مطابق وہ بائیو میٹرک حاضری کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس سے ورک کلچر میں بھی سدھار آرہا ہے لیکن کچھ ایک جگہوں پر اس میں کچھ خدشات بھی محسوس کئے جا رہے ہیں ۔چیئرمین ای جے سی سی اعجاز احمد خان نے بتایا کہ مختلف محکمہ جات ایسے ہیں جن کے ملازمین فیلڈ میں کام کرتے ہیں جن میں محکمہ جنگلات ، محکمہ فشریز ، محکمہ وائلڈ لائف ، پی ایچ ای ، اور پی ڈی ڈی کے علاوہ شالی سٹور پر موجود عملہ شامل ہے ۔ایسے فیلڈ سٹاف کے حوالے سے سرکار کی جانب سے کوئی واضح ہدایات نہیں ہیں۔ ایک تو وہ دن رات ڈیوٹیاں انجام دیتے ہیں وہیں اُن کیلئے دفاتر میں بیٹھ کر بائیو میٹرک حاضری کر پانا انتہائی مشکل ہے کیونکہ فیلڈ کو چھوڑ کر اُن کا دفتر میں ہر روز جانا ممکن نہیں ۔انہوں نے ریاستی گورنر سے اپیل کی ہے کہ وہ فیلڈ میں کام کرنے والے ملازمین کیلئے بائیو میٹرک سسٹم میں چھوٹ دیں تاکہ جو مشکلات پیش آنے والے ہیں ان کو دور کیا جا سکے۔محکمہ پی ایچ ای کے فیلڈ ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ واٹر سپلائی سکیموں کے واٹر ریزروائروں پر ڈیوٹیاں انجام دیتے ہیں اور انکے لئے یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ وہ بائیو میٹرک کا حصہ بنیں۔