نئی دہلی// مغربی بنگال میں بھیڑ کی طرف سے چار خواتین کو پیٹے جانے اور دو کو عریاں کئے جانے کے واقعہ پر لوک سبھا میں بدھ کو حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور ریاست میں حکمراں ترنمول کانگریس کے درمیان سخت جھڑپ ہو ئی جس سے ایوان کی کارروائی دس منٹ کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ایوان میں وقفہ صفر کے دوران بی جے پی کے کریٹ سومیا نے کہا کہ مغربی بنگال کے جلپائی گوڑي میں چار خواتین کی بھیڑ کی جانب سے پیٹے جانے اور ان میں سے دو خواتین کو عریاں کئے جانے کاواقعہ ہوا ہے . پولیس نے قصورواروں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے چاروں خواتین کو گرفتار کیا ہے ۔انہوں نے کیرالہ کے واقعات کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک 32 سال کے نوجوان کو مرغی چور بتا کر اس کا قتل کر دیاگیا۔ اس سال جنوری میں ایک حاملہ خاتون کو بھیڑ نے مارا تھا. ایک معذور خاتون کو پاگل بتا کر چھیڑ خانی کی گئی۔مسٹر سومیا نے کہا''یہ کیا لگا رکھا ہے مغربی بنگال میں؟ وہاں کی وزیر اعلی ممتا بنرجی خود خاتون ہیں، لیکن ان کے دور حکومت میں خواتین کی کیا حالت ہو رہی ہے ''۔ان کا اتنا کہتے ہی اپوزیشن بنچ پر بیٹھے ترنمول کانگریس کے رکن بھڑک اٹھے اور زور زور سے احتجاج کرنے لگے ۔ مسٹر سومیا کا مائیک بند ہونے کے بعد بھی وہ بولتے رہے اور مشتعل ہوکر سیٹ چھوڑ کر دو قطار آگے کی سیٹ تک آ گئے ۔ اس سے ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی اور محمد ادریس ایوان کے وسط سے ہوتے ہوئے حکمراں فریق کی اگلی قطار تک پہنچ گئے اور دونوں جانب سے سخت جھڑپیں ہونے لگی۔ مسٹر بنرجی مسلسل مسٹر سومیا کو چیلنج کرنے لگے . اس پر مرکزی دیہی ترقیات کے وزیر نریندر سنگھ تومر سمیت کئی بی جے پی ایم پی معاملہ رفع دفع کے لئے آ گئے ۔اسپیکر سمترا مہاجن نے اس ہنگامے کو دیکھ کر تقریباً 12.20 منٹ پر ایوان کی کارروائی دس منٹ کے لئے ملتوی کر دی۔یو این آئی