کولگام+ اننت ناگ//جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں جمعہ کو چھٹے روز اور اننت ناگ قصبہ میں تیسرے روز ہڑتال رہی جبکہ اس دوران چند مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئیں۔لالچوک اننت ناگ میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کی یاد میںکولگام میں جمعہ کو چھٹے روز بھی ہرتال کی گئی۔ جمعرات کو اگر چہ قصبہ کولگام میں معمول کی زندگی بحال ہوئی تھی تاہم جمعہ کو ایک بار پھر پورے ضلع میں مکمل ہڑتال رہی۔ اس دوران کاروباری و تجارتی ادارے بند رہے اور ٹرانسپورٹ بھی متاثر رہا۔کیموہ اور کھڈونی میں چھ روز سے ہر طرح کی سرگرمیاں بند ہیں۔ادھرقصبہ اننت ناگ میں تیسرے روز بھی تعزیتی ہڑتال رہی ،جبکہ حساس علاقوں میں بندشیں بھی عائد رہیں ۔قصبہ میں جمعہ کوہر طرح کی دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا ۔ ہڑتال کے باعث سرکاری وغیر سرکاری دفاتر میں روز مرہ کا کام کاج بھی متاثر رہا۔ اس دوران مومن آباد و دیالگام میں نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نکل آئیں اور انہوں نے سیکورٹی فورسز پر سنگ باری کی ِ۔فورسز نے مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے ۔ادھر ضلع میں انٹرنیٹ خدمات تیسرے دن معطل رہیںجس کے سبب طلاب و تجارت پیشہ افراد کو سخت زہنی کوفتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ادھرادھربجبہاڑہ میںراہگیوں کی مارپیٹ کے بعد تشدد بھڑک اٹھا۔عینی شاہدین کے مطابق پولیس وفورسز کی چیکنگ کے دوران قصبہ میں نوجوانوں نے مزاحمت کی اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی۔کشیدہ صورتحال کے بیچ فورسز اور نوجوانوں کے درمیان سنگبازی کا سلسلہ شروع ہوا۔ فورسز اور مظاہرین کے درمیان سنگبازی وجوابی سنگبازی کے علاوہ چندٹیر گیس گولوں کا بھی استعمال ہوا۔جھڑ پوں کے پیش نظر قصبہ میں اضافی فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا اور بجبہاڑہ کے داخلی اور کروجی راستوں کو بند کیا گیا تھا اور سخت پوچھ تاچھ کے بعد ہی ان میں کسی کو آنے،جانے کی اجازت دی جا رہی تھی۔ فورسز مارپیٹ اور توڑ کے خلاف قصبہ میں بھی مکمل ہڑتال سے عام زندگی معطل ہو کر رہ گئی۔سڑ کوں پر ٹریفک کی نقل وحر کت معطل رہی جبکہ دکان اور کاروباری ادارے بند رہے۔