پھیلائی ہر طرف ہے عنایت کی روشنی
انسانیت کی اور محبت کی روشنی
آنے سے ان کے دُور جہالت بھی ہوگئی
ہاں بیٹیوں کو مل گئی عزت کی روشنی
جھولی کبھی پھیلا کے تم دیکھو مرے عزیز
آقا کے در سے ملتی ہے رحمت کی روشنی
ہے ان کا کیا مقام، خدا جانتا ہے بس
ان میں ہی تو چھپی ہے حقیقت کی روشنی
ان کو بساؤ دل میں ذرا تم اے غمزدو
پھر دیکھنا ہمیشہ مسرت کی روشنی
میدانِ حشر کا کبھی بسملؔ نہ غم تو کر
اُس دن تو پائے گا تُو شفاعت کی روشنی
سید بسمل ؔمرتضٰی
شانگس اننت ناگ کشمیر
طالب علم:ڈگری کالج اترسو شانگس
موبائل نمبر؛9596411285
نعت
لئے وہ نورکا اک انقلاب آیا ہے
جہاں میں بن کے وہ اک آفتاب آیا ہے
ہے جس میں راہ ہدایت کی ہر کسی کے لئے
لئے فلاح کی ضامن کتاب آیا ہے
ہدایتوں کی فضاعطر بیز وہ لایا
جہاں میں جب وہ معطّر گلاب آیا ہے
نبیؐ کو دیکھ کہا انبیاؑ نے اسراء میں
نبئ برحق و عزت مآب آیا ہے
جو دیکھتا، رُخِ انور پکار اٹھتا تھا
یہ حق کا نور ہے،اک ماہتاب آیا ہے
فرشتے شاد تھے آقا گئے فلک پر جب
یہ کہہ رہےتھے رسالت مآب آیا ہے
پکار اٹّھے گی امت بروزِ حشراسے
شفیع اپنا وہ دیکھو جناب آیا ہے
فلاح دین ِ محمد میں ہے فقط اظفر ؔ
چلاجو اس پہ وہی کامیاب آیاہے